iسابقہ فاٹا میں پاک پی ڈبلیوڈی کے ایس ڈی جیز کے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن

May 11, 2022

 اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت )سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سرحدی امور(سیفران) نے سابقہ فاٹا میں پاک پی ڈبلیوڈی کے ایس ڈی جیز کے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن پر اگلے اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے ،ڈی جی نیب کے پی کے اور ڈی سی مہمند طلب کرلیا،چیئرمین کمیٹی ہلال الرحمن نے کہاکہ کام سوفیصد ہوانہیں مگر سوفیصدپیسے جاری کردیئے گئے ۔سابقہ فاٹامیں جاری ترقیاتی فنڈز اور عملی کام دیکھنے کے لیے سب کمیٹی سینیٹر ثانیہ نشتر کی سربراہی میں قائم کردی گئی ۔سینیٹر ثانیہ نشتر نے کہ سابقہ فاٹا میں اربوں روپے خرچ ہورہے ہیں مگر زمین پر کچھ نظر نہیں آرہاہے ۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ کلاس فور کے ملازمین کی بھرتی کو قانون کے مطابق کیاجائے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے کہنے پر لوگوں کو بھرتی نہ کیاجائے اورصفائی کرنے والوں کی بھرتی کے لیے اشتہار میں یہ نہ لکھاجائے کہ صرف غیرمسلم اس کے لیے اہل ہیں ۔ وزیرسیفران سینیٹر طلحہ محمود نے کہاہے کہ پاکستان کی پالیسی ہے کہ ہم افغان مہاجرین کوقبول نہیںکریں گے،ہم افغان عوام کی مدد کررہے ہیں مگراس کے باوجود وہ ہم سے نفرت کررہے ہیں جس پر دھک ہوتاہے ،20سال افغانستان میں پاکستان کے خلاف زہر بھرا گیا ہے اس کو نکالنے میں وقت لگے گا ،جوہم افغانستان کی مددکررہے ہیں اس کی تشہیر نہیں کی اب ہم باقاعدہ سیل بناکر اس کی تشہیرکریں گے ۔ منگل کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سرحدی امور کااجلاس چیئرمین ہلال الرحمن کی سربراہی میں ہوا۔اجلاس میں سینیٹر بہرمندتنگی،سینیٹر شمیم آفریدی،سینیٹر ثانیہ نشتر،سینیٹر ہدایت اللہ ،سینیٹر رمیش کمار، سنیٹر گلدیپ سنگھ، سینیٹر حاجی ہدایت اللہ،سینیٹر دوست محمدخان اور انورلال دین نے شرکت کی جبکہ وزیر سیفران سینیٹر طلحہ محمود،سیکرٹری وزارت سمیت مختلف محکموں کے حکام نے شرکت کی ۔حکام نے سابقہ فاٹا میں مقامی حکومتوں اور اداروں میں خالی سیٹوں کے بارے میں بریفنگ دی ۔حکام نے بتایاکہ کلاس فور تک کے آسامیوں پر بھرتی مقامی ایم این اے اور ایم پی ایز کی سفارش پر ہوتی ہے ۔سینیٹردنیش کمار نے کہاکہ صفائی کے عملے صرف غیرمسلم لگایاجاتاہے اسلام میں بھی صفائی نصف ایمان ہے اس لیے اس میں بھی کوٹہ کا خیال رکھاجائے 5فیصد صرف غیرمسلموں کو بھرتی کیاجائے اور95فیصد مسلمانوں کوبھرتی کیاجائے بدقسمتی سے صفائی کے لیے اشتہار بھی آتاہے تولکھاجاتاہے کہ صرف غیرمسلم ان آسامیوں کے لیے اہل ہیں ۔جس پر کمیٹی نے سفارش کی کہ کلاس فور کے ملازمین کی بھرتی کو قانون کے مطابق کیاجائے سیاسی طورپر بھرتی نہ کی جائے اگر ضرورت ہوتو ہی کلاس فورملازمین کی بھرتی کی جائے ۔صفائی کرنے والوں کی بھرتی کے لیے اشتہار میں یہ نہ لکھاجائے کہ صرف غیرمسلم اس کے لیے اہل ہیں ۔سینیٹرثانیہ نشتر نے کہاکہ حکام نے صاف الفاظ میں کمیٹی کوبتادیاہے کہ کلاس فورملازمین کو سیاسی بنیادوں پر لگایا جاتا ہے سیاسی نمائندوں کے کہنے پر ان کو بھرتی کیا جاتاہے جس پر دھک ہواہے کمیٹی میں اس پر بات نہیں ہونی چاہیے کہ ہمیں پالیسی پر بات کرنی چاہیے ۔ایم این اے کی صوابدیدی سے ان کی بھرتی ہوتی ہے ۔گذشتہ کمیٹی میں اس پر اتفاق رائے ہواتھا کہ ہم سابقہ فاٹا جائیں گے مگر آج ایجنڈے میں اس کا ذکر نہیں ہے ۔ ہم نے کمیٹی میں فیصلہ کیا تھا کہ ہم سکولوں سمیت سرکاری محکوموں میں بائیومیٹرک لگائیں گے تاکہ حاضری یقینی بنائی جاسکے اورگوسٹ ملازمین کونکالاجاسکے مگر اس پر کچھ نہیں بتایا گیا ہے ۔وزیر سیفران سینیٹر طلحہ محمود نے کہاکہ کمیٹی ہمیں سفارشات بھیج دے ہم اس کو آگے بھیج دیں گے ۔صفائی کے عملے کی بھرتی کے اشتہار میں غیرمسلم صرف نہیں لکھنا چاہیے ۔افغان مہاجرین کے حوالے سے وزیرسیفران طلحہ محمود نے کمیٹی کوبتایاکہ افغانستان سے مہاجرین ضرور داخل ہوئے ہیں مگر وہ ویزہ لے کر پاکستان آئے ہیں پاکستان نے فیصلہ کیاہے کہ ہم افغان مہاجرین کو قبول نہیں کریں گے اگر وہ قانونی طریقہ سے آئیں گے تو ہی ان کوپاکستان آنے دیاجائے گا ۔وہ ویزے کے اوپر پاکستان آئے ہیں ۔ ویزے پر کتنے لوگ پاکستان آئے ہیں اس کاریکارڈ وزارت خارجہ کے پاس ہے ۔یہ تفصیلات کہ کتنے لوگ پاکستان آئے یہ وزارت خارجہ دے سکتی ہے ۔ہم افغان مہاجرین کو مہاجرین کے طور پر قبول نہیں کرسکتے ہیں ۔ ترکی نے شام کے مہاجرین کو سرحد پر رکھاہے ہم بھی اس طرح چاہتے ہیں ۔کیوِں کہ ماضی میں ایسے لوگ پاکستان آئے ہیں جو ملک کے لیے ٹھیک نہیں تھے۔غیرقانونی طور پر پاکستان رہنے والے افغانستان شہریوں کا ڈیٹا وزارت داخلہ سے مانگاہے ۔افغان افراد کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہوئے ہیں ۔افغان بھی ہمارے بھائی ہیں ۔سینیٹربہرمندتنگی نے کہاکہ 7لاکھ مہاجرین پشاور میں غیر قانونی افغان رہے رہے ہیں ۔سیکرٹری وزارت نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ باڈر پر باڑ لگانا بہت اہم ہے ۔چیئرمین کمیٹی نے ثانیہ نشتر کی سربراہی میں سب کمیٹی بنادی گئی ہدایت اللہ اور حاجی ہدایت اللہ کمیٹی کے ممبر ہوں گے ۔ جو سابقہ فاٹا اور پاٹا کے علاقوں کے مسائل کو دیکھا جائے گاثانیہ نشتر نے کہاکہ سابقہ فاٹا میں پیسے خرچ ہورہے ہیں مگر زمین پر کچھ نظر نہیں آرہاہے ۔ کمیٹی نے پاک پی ڈبلیوڈی کی طرف سے ایس ڈی جیز پروگرام جو سابقہ فاٹاکے حوالے سے تھا پر وقت پر بریفنگ نہ دینے پر برہمی کااظہارکیا چیئرمین کمیٹی نے اگلے اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے،ڈی جی نیب کے پی کے اور ڈی سی مہمند کو کمیٹی میں طلب کرلیا۔
قائمہ کمیٹی سیفران 

مزیدخبریں