رضوان کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سیمی فائنل سے قبل ممنوعہ دوا دی تھی 

کراچی (اسپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈاکٹر نجیب اللہ سومرو نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2021 کے سیمی فائنل سے قبل محمد رضوان کے لیے ممنوعہ چیز استعمال کی تھی۔پی سی بی ویب سائٹ کو انٹرویو میں ڈاکٹر نجیب سومرو جو اس وقت پاکستان ٹیم کے ڈاکٹر تھے نے کہا کہ جب رضوان نے اپنی کنڈیشن بتائی تو مجھے لگا کہ ہارٹ اٹیک ہوگیا ہے، اس وقت رضوان کی آکسیجن 70فیصد تھی ۔ انہیں ہسپتال لے کر گیا تو وہاں سینئر ڈاکٹر نہیں تھا، میں نے کہا کہ یہ ہائی لیول ایمرجنسی کیس ہے،رضوان کی سانس کی نالی اور کھانے کی نالی دونوں میں سوزش تھی ۔ڈاکٹر نجیب اللہ نے کہا کہ مجھے بین الاقوامی کرکٹ کونسل سے اجازت لینی پڑی کہ رضوان کو صحت یاب ہونے میں مدد کے لیے ممنوعہ دوا لگائیں۔ عام طور پر یہ دوا کھلاڑیوں کے لیے ممنوع ہے لیکن چونکہ اس کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن دستیاب نہیں تھا، اس لیے ہمیں اس دوا کو انجیکشن کے ذریعے لگانے کے لیے آئی سی سی سے اجازت لینی پڑی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جگر ، دل اور سینے سمیت 20ٹیسٹ ہوئے ۔8میڈیکل ماہرین کی ٹیم نے علاج کیا تھا۔ محمد رضوان نیم بے ہوشی کی حالت میں بھی کہتے رہے کہ مجھے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل کھیلنا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...