اسلام آباد (وقائع نگار) ٹیریان وائٹ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست مسترد کیے جانے پر تنازعہ کھڑا ہوگیا اور عدالت عالیہ بھی ایک نئے بحران کا شکار ہوگئی ہے۔ قبل ازیں ٹیریان کیس کی سماعت کرنے والے تین رکنی بنچ میں سے دو ججز صاحبان کی آبزرویشن اسلام آباد ہائی کورٹ کی آفیشل ویب سائیٹ پر جارہی کردی گئیں تھیں۔ جس میں تین میں سے دو جج صاحبان نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی تھی۔ تاہم اس کے فوری بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے نوٹس لے لیا اور چیف جسٹس کی مداخلت کے بعد دو جج صاحبان کی عدالتی آبزرویشن کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ عدالت نے باقاعدہ طور پر اپنا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ عمران خان کی نااہلی کیلئے دائر درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ درست نہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کی آفیشل ویب سائٹ پر فیصلہ اپ لوڈ کرنے کی انکوائری کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ تحلیل ہوچکا تھا۔ حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان کی مبینہ بیٹی ٹیریان وائٹ کو چھپانے پر نااہل قرار دینے کی درخواست پر نیا بینچ تشکیل ہوگا۔