عمران کا 8 روزہ ریمانڈ ، توشہ خانہ میں فردجرم عائد ، ہنگامے جاری ، فائرنگ ،9 ہلاک ، فوج طلب 

اسلام آباد (وقائع نگار +اپنے سٹاف رپورٹر سے +نوائے وقت رپورٹ) القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ نیب کی جانب سے احتساب عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔ خصوصی عدالت کے جج محمد بشیر نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 8 روز کے جسمانی ریمانڈ کی منظوری دے دی۔ نیوگیسٹ ہاو¿س پولیس لائن میں عمران خان کے خلاف القادر ٹرسٹ کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔ اس سلسلے میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا میں علی بخاری، خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے مو¿قف اختیار کیا کہ نیب کو مزید تفتیش درکار ہے جس کے لیے عمران خان کا 14 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا کے بعد سماعت میں وقفہ کر دیا جس پر عمران خان نے عدالت سے کہا کہ وہ اپنے وکلاءسے مشاورت کرنا چاہتے ہیں۔ سابق وزیراعظم نے سماعت میں وقفے کے دوران اپنے وکلاءسے مشاورت کی۔ وقفے کے بعد کی سماعت کا دوبارہ آغاز کیا گیا جس میں پراسیکیوٹر سردار ذوالقرنین، ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب مظفر عباسی، سپیشل پراسیکیوٹر رافع مقصود اور تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پیش ہوئے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو گرفتاری کے وقت وارنٹ دکھائے گئے تھے۔ اس پر عمران خان نے جواب میں کہا کہ مجھے نیب آفس پہنچنے کے بعد وارنٹ دیئے گئے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ تمام ضروری کاغذات عمران خان کے وکلاءکو فراہم کردیئے جائیں گے۔ دوران سماعت خواجہ حارث نے کہا کہ جس طرح عمران خان کو گرفتار کیا گیا قانونی طور پر گرفتاری غلط ہے۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ ہم یہاں کرپشن کا معاملہ بیان کر رہے ہیں، رقم برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پکڑی تھی، این سی اے نے وہ رقم حکومت پاکستان کو واپس بھیجی، لوٹی گئی رقم بدنیتی سے بزنس ٹائیکون کے ساتھ ایڈجسٹ کر دی گئی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ القادر ٹرسٹ چل رہا ہے اور اس زمین پر عمارت بنی ہوئی ہے، لوگ القادر ٹرسٹ میں مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جو ٹرسٹی ہوتا ہے وہ ایک لیگل پرسن ہوتا ہے، وہ پبلک آفس ہولڈر نہیں ہوتا، عمران خان اس وقت پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں توشہ خانہ کیس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان پر فرد جرم عائد کر دی۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت پولیس لائن ہیڈ کوارٹر ایچ الیون کے گیسٹ ہا¶س میں ہوئی جہاں عمران خان کو پیش کیا گیا۔ کمشنر آفس نے حفاظتی وجوہات کے باعث پولیس لائنز کو عدالت کا درجہ دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے گزشتہ روز عمران خان کو فرد جرم عائد کرنے کے لئے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔ عدالت نے عمران خان پر توشہ خانہ کیس میں فرد جرم عائد کردی تاہم عمران خان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ فیصل آباد کی پولیس نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے گھر پر حملہ کرنے والے 250 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمہ سب انسپکٹر غلام مصطفی کی مدعیت میں تھانہ سمن آباد میں درج کیا گیا۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے گھر پر پتھراﺅ کیا جبکہ رانا ثناءاللہ کے گھر داخل ہوئے‘ توڑ پھوڑ کی اور نعرے بازی کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ فرخ حبیب کے بھائی سمیت 300 افراد کے خلاف درج کیا گیا۔ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات سمیت 15 دفعات شامل کی گئیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج کے دوران ڈی آئی جی آپریشنز لاہور علی ناصر رضوی کی آنکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ان کی آنکھ میں گہرا اندرونی زخم آیا ہے۔ علی ناصر رضوی اور دیگر زخمی پولیس اہلکاروں کا سروسز ہسپتال میں علاج جاری ہے۔ علی ناصر رضوی منگل کی رات پتھراﺅ کے دوران زخمی ہوئے۔ ان کے چہرے اور ناک کی ہڈی فریکچر ہوئی۔وفاقی کابینہ نے پنجاب، کے پی کے اور اسلام آباد میں فوج تعینات کرنے اور لاہور، فیصل آباد میں اہم شخصیات کے گھروں پر رینجرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی اور سکیورٹی صورتحال پر غور کیا گیا۔ لاہور، فیصل آباد میں رینجرز کی تعیناتی کی منظوری دیدی گئی۔ فیصل آباد میں اہم شخصیات کے گھروں پر رینجرز تعیناتی کی منظوری دی گئی۔ واشنگٹن چانسری عمارت کو زیادہ بولی دینے والے کو دی جانے کی منظوری دی گئی۔ ای سی سی اور سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی۔

اسلام آباد+ راولپنڈی+ پشاور+ لاہور (وقائع نگار +نوائے وقت رپورٹ + آئی این پی+نامہ نگار +نیوز رپورٹر +لیڈی رپورٹر +نامہ نگاران) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماءو سیکرٹری جنرل اسد عمر کو اسلام اآباد ہائیکورٹ سے گرفتار کر لیا گیا۔ تحریک انصاف اسد عمر اور شاہ محمود قریشی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست لے کر آئے تھے جس میں انہوں نے استدعا کی تھی کہ انہیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا جا رہا۔ اسد عمر یہ درخواست لے کر چیف جسٹس کے کمرہ عدالت کی طرف گئے جہاں سے باہر نکلنے پر اسلام آباد پولیس کے اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ اسد عمر کو گرفتار کر کے روانہ ہوگئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق اسد عمر کو 16 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام آباد، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخواہ میں ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث پی ٹی آئی کے سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعہ لگائی گئی ہےں۔ پنجاب بھر میں ہنگامہ آرائی اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث مزید 100 سے زائد شرپسند عناصر کو گرفتار کر لیا۔ مختلف اضلاع سے گرفتار شرپسند عناصر کی تعداد 1050 سے زائد ہو گئی۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق صوبہ بھر میں پولیس ٹیمیں سرکاری املاک پر حملوں، توڑ پھوڑ اور جلاﺅ گھیراﺅ میں ملوث شرپسندوں کے خلاف ان ایکشن ہے۔ ویڈیو فوٹیجز اور سی سی ٹی وی ریکارڈنگز کی مدد سے شرپسندوں کی شناخت کر کے انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔ ایدھی ترجمان کے مطابق لاہور میں احتجاج کے دوران پتھراو¿ اور شیلنگ کے باعث پی ٹی آئی کے 8 کارکنان زخمی اور 2 جاں بحق ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 25 سالہ عبدالقدیر اور 35 سالہ نامعلوم شخص شامل ہیں۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی شہر میں پی ٹی آئی کارکنوں کا احتجاج جاری، مشتعل مظاہرین نے پولیس سے جھڑپوں کے دوران میٹرو سٹیشن کو آگ لگا دی۔ ختم نبوت سٹیشن کمیٹی چوک و فیض آباد سٹیشنز پر بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ مری روڈ پر چاندنی چوک، سکستھ روڈ چوک شمس آباد، کمیٹی چوک و فیض آباد کے مقامات پر پولیس سے جھڑپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری رہا۔ بس انتظامیہ کے مطابق مظاہرین نے فیض آباد سٹیشن کے سی سی ٹی وی کیمرے و شیشے بھی توڑے جبکہ واش رومز کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ توڑ پھوڑ کے باعث جڑواں شہروں میں میٹرو سروس بند رہے گی۔ راولپنڈی چھاو¿نی کے علاقوں میں اور حساس عمارتوں کے داخلی دروازوں پر کنٹینرز لگا دئیے گئے ہیں۔ ادھر خیبرپختونخوا میں بھی پی ٹی آئی کارکنوں نے ٹائر جلاکر سڑکیں بند کر دیں اور توڑ پھوڑ کی۔ پشاور اسمبلی چوک میدان جنگ بن گیا جہاں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ سوات میں مشتعل مظاہرین نے سوات موٹروے کے ٹول پلازہ کو آگ لگا دی۔ پشاور میں پی ٹی آئی کارکنوں نے بی آر ٹی بسیں روک کر جی ٹی روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔ دوسری جانب کراچی میں پی ٹی آئی کے رہنماﺅں، عہدیداروں اور کارکن کی بڑی تعداد نے شارع فیصل پر احتجاج کیا۔ شرپسندوں نے واٹر بورڈ کے 2 ٹرکوں، جیل کے ٹرک، پیپلز بس سروس کی بس، رینجرز اور ٹریفک پولیس کی چوکی کو نذرآتش کر دیا جبکہ پیپلز بس سروس کی ایک بس پر بھی پتھراﺅ کر کے اسے نقصان پہنچایا اور ٹائروں سے ہوا نکال دی۔ 10 سے زائد موٹر سائیکلوں کو نذرآتش کر دیا۔ سندھی مسلم سوسائٹی کٹ پر ایک کار کو بھی آگ لگا دی۔ اسلام آباد کے 4 تھانوں میں مقدمات درج کر لئے گئے۔ جلاﺅگھیراﺅ، املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل ہیں۔ اسلام آباد میں دفعہ144 کے بعد ریڈ الرٹ بھی جاری کر دیا گیا۔ ریڈ زون میں عام افراد کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ پولیس لائنز کے اطراف1500 جبکہ شہر بھر میں3 ہزار مسلح پولیس اور انٹی رائٹس فورس کے اہلکار تعینات ہیں۔ دوسری جانب سیالکوٹ میں بھی جلاﺅ گھیراﺅ پر54 نامزد اور300 نامعلوم ملزمان کے خلاف تھانہ رنگ پورہ میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ عثمان ڈار کا بھائی عمر ڈار بھی نامزد کردیا گیا۔ لیاقت پور میں بھی عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج اور جلاﺅ گھیراﺅ کے الزام میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اور کارکنوں کے خلاف 3مقدمات درج کر لیے گئے۔ اٹک میں بھی تحریک انصاف کے 77 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔21 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار بھی کر لیا گیا۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے پاک فوج کو طلب کر لیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے فوج کو طلب کرنے کی منظوری دے دی۔ فوج اس حوالے سے پولیس اور رینجرز کی مدد کرے گی۔ پنجاب نے وفاق کو سمری بھجوا دی، جس کے مطابق فوج کی دس کمپنیوں کو طلب کیا جائے گا۔ ادھر خیبر پختونخوا حکومت نے بھی کشیدہ حالات کے باعث آرٹیکل 246 کے تحت فوج کو طلب کر لیا ہے۔ صوبائی حکومت نے تحریری خط لکھ دیا۔ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو ان کے گھر سے حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق عمر سرفراز چیمہ کو ان کی رہائش گاہ سے گزشتہ روز علی الصبح گرفتار کیا گیا۔ عمر سرفراز چیمہ پر بطور گورنر اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ میں جعلسازی سے اپنی بہن کو حصہ دلوانے کا الزام ہے۔ پی ٹی آئی کارکنوں کی ہنگامہ آرائی کے بعد وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان کی سمن آباد میں واقع رہائش گاہ کے اطراف کنٹینر لگا دیئے گئے ہیں جبکہ اس جانب جانے والوں کی پولیس سخت چیکنگ کر رہی ہے۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے منحرف ایم این اے راجہ ریاض احمد کے فیصل آباد میں واقع گھر پر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ پولیس اور ایف سی کے اہلکاروں کی بڑی تعداد ان کی رہائش گاہ واقع گرین ویو کالونی میں تعینات کر دیا گیا ہے۔ پولیس نے جی ایچ کیو پر حملہ کرنے کے الزام میں پی ٹی آئی رہنما راجا بشارت سمیت پارٹی کارکنوں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا۔ تھانہ آر اے بازار میں درج مقدمے میں سابق صوبائی وزیر راجا بشارت سمیت درجنوں پی ٹی آئی کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات سمیت 9 دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ مقدمے کے متن کے مطابق نامزد ملزمان نے گزشتہ روز جی ایچ کیو گیٹ نمبر ایک پر حملہ کیا، توڑ پھوڑ کی۔ نامزد ملزمان پٹرول بموں سے لیس تھے اور افواج پاکستان کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔ ملزمان نے سابق صوبائی وزیر راجا بشارت کی قیادت میں جی ایچ کیو بلڈنگ کے شیشے توڑے۔ جی ایچ کیو حملے پر راجا بشارت سمیت 15 ملزمان کے خلاف مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری پر ہونے والے احتجاج کے خلاف اسلام آباد پولیس نے دو مقدمات درج کر لیے ہیں۔ دفعہ 144 کی خلاف ورزی جیسے عوامل شامل ہیں۔ کوئٹہ پولیس نے سابق ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی اہلیہ اور بھائی کو گرفتار کر لیا۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق پولیس نے گھر پر چھاپہ مار کے قاسم خان سوری کے بھائی کو گرفتار کیا، قاسم سوری گھر پر موجود نہیں تھے۔ قاسم سوری کے گھر چھاپہ رات گئے مارا گیا۔ عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران جلا¶ گھیرا¶‘ فائرنگ‘ قتل‘ توڑ پھوڑ‘ اشتعال انگیز تقاریر اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر مختلف شہروں میں گرفتاریوں اور مقدمات درج کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ تھانہ ریس کورس میں حماد اظہر سمیت کارکنوں پر مقدمہ درج کر لیا گیا۔ گوجرانوالہ میں مشتعل مظاہرین کی فائرنگ سے ایک شخص راشد مقبول جاں بحق ہو گیا۔ گوجرانوالہ میں پی ٹی آئی کے 113 نامزد مقامی قائدین سمیت 9 سو سے زائد کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ ضلع شیخوپورہ میں 32 کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق 12 سو کارکنوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔ جبکہ پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ پتوکی میں 23 کارکنوں کے خلاف مقدمہ 4 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ سکیورٹی کی غیر یقینی صورتحال کے باعث کراچی میں گرین لائن اور اورنج لائن بس سروس بدھ کوبند رہی۔ شہر میں جلاﺅ گھیراﺅ اور بدامنی کے خدشات کی وجہ سے بی آر ٹی ایس انتظامیہ نے بدھ کو گرین لائن اور اورنج لائن بس سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی آر ٹی ایس انتظامیہ کے مطابق بی آر ٹی ایس آپریشن گرین اور اورنج لائنز بسز اور سٹیشن بند رہے۔ موڑکھنڈا میں 2 رہنما¶ں کو گرفتار کر لیا گیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق سابق ایم پی اے اسد اللہ آرائیں سمیت 35 افراد کو گرفتار جبکہ 50 سے زائد افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ فاروق آباد کارکنوں کیخلاف پولیس کا کریک ڈا¶ن متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ ننکانہ صاحب میں 42 کارکنوں کو گرفتار جبکہ 480 کیخلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں۔رات گئے سپریم کورٹ سے نکلتے ہی فواد چودھری کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس حکام نے سپریم کورٹ میں فواد چودھری سے ملاقات بھی کی ہے۔دوسری طرف رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مجھے ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ غلط معلومات پھیلانے کیلئے ہر طرح کی حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔ ملک بھر میں امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے سمسٹر خزاں 2022 کے ایسوسی ایٹ ڈگری، بی اے، بی کام، بی بی اے، بی ایس اور بی ایڈ پروگراموں کے جاری امتحانات 10 تا 13 مئی ملتوی کردئیے ہیں۔15 مئی سے امتحانات معمول کے مطابق ہونگے۔ سرینگر ہائی وے اور آئی جے پرنسپل روڈ کی جانب سے آنے والے تمام راستے بلاک کردئیے گئے۔ پولیس کے ڈیڑھ ہزار اہلکاروں کو سکیورٹی ڈیوٹی پر مقرر کیا گیا۔ سری نگر ہائی وے جی الیون کے مقام پرشدید احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے جی الیون چوک میں ایس ڈی پی او انڈسٹریل ایریا زیب خان کے دفتر کو آگ لگادی جس سے پولیس کا قیمتی ریکارڈ اور سامان جل گیا۔ مظاہرین نے پولیس چیک پوسٹ بھی جلادی۔ متعدد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی۔ آنسو گیس چلادی آنسو گیس چلائے جانے کے موقع پر مظاہرین نے ارد گرد پودوں اور گھاس کو آگ لگا دی۔ مظاہرین کے پتھراﺅ سے سات پولیس اہلکار زخمی ہوگئے‘ سرینگر ہائی وے اور پولیس لائن روڈ پتھروں سے بھر گئیں۔ جی الیون کے علاقے میں مظاہرے پر ترجمان پولیس نے کہا کہ مظاہرین پٹرول بم استعمال کرتے رہے ہیں۔ وفاقی وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں فوج تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔ اسد عمر کو انسداد دہشتگردی فورس نے مینٹیننس آف پبلک آرڈر کی دفعہ 16 کے تحت گرفتار کیا گیا۔ تحریک انصاف کے کارکنوںکے جانب سے جلا¶ اور گھیرا¶ کے دوران رات گئے سکستھ روڈ میٹرو بس سٹیشن کو آگ لگا دی گئی۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کی جانب سے راولپنڈی میں پرتشدد احتجاج کرنے، نجی و سرکاری املاک پر حملوں، توڑ پھوڑ اور جلاﺅ گھیراو¿ کے الزامات میں پولیس نے مختلف تھانوں میں 98 معلوم اور 500 نامعلوم افراد کے خلاف دہشت گردی ایکٹ سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمات درج کرلئے۔ 190 سے زائد گرفتار کر لئے گئے۔ پی ٹی آئی رہنماو¿ں شیخ راشد شفیق، فیاض الحسن چوہان،اعجاز خان جازی، راجہ راشد حفیظ، زنگی خان، عمر تنویر بٹ، محمد عارف عباسی، راجہ ناصر محفوظ، ساجد قریشی، صباح قریشی، محمد عرفان و دیگر شامل ہیں۔ پی ٹی آئی کے سینکڑوں مشتعل کارکنان فیض آباد انٹر چینج پر اکٹھے ہو گئے اور آتی جاتی گاڑیوں اور پولیس پر پتھراو¿ شروع کر دیا جس سے ایکسپریس وے، مری روڈ، آئی جے پی روڈ اور دیگر علاقوں سے آنے والی گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ لوگ اپنی اور بچو ں کی جان کی حفاظت کیلئے دائیں بائیں نکلنے کا راستہ تلاش کرتے رہے۔ پولیس نے مشتعل کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا۔ ٹائر بھی جلائے گئے۔ مشتعل کارکنوں نے فیض آباد پل پر انسپکٹر اعجاز کو تشدد کا نشانہ بنا کر وائرلیس سیٹ چھین لیا۔ جی ایچ کیو پر حملے اور ایک گیٹ کے قریب توڑ پھوڑ کرنے کے واقعہ کا تھانہ آر اے بازار پولیس نے سابق وزیر قانون پنجاب محمد بشارت راجہ سمیت 15 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ سمیت دیگر 9 دفعات شامل کی گئی۔ وفاقی پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد شہر میں فوج طلب کرلی گئی ہے۔ فوج کے دستے مختلف مقامات پر پہنچ رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج حامد حسین نے راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں احتجاج، توڑ پھوڑ اور امن و امان کی صورت حال کو خراب کرنے کے مقدمے میں تحریک انصاف کے 52 کارکنوں کو 14روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن پنجاب نے ملکی صورتحال کے پیش نظر 11تا 12 مئی کالجز اور یونیورسٹیز بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ لاہور پولیس نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما¶ں اور کارکنوں کیخلاف 7 مقدمات درج کر لئے گئے۔ ترنول ریلوے سٹیشن پر پی ٹی آئی مظاہرین نے حملہ کیا۔ مظاہرین توڑ پھوڑ کی اور عمارت کو آگ لگا دی۔ آگ کے باعث ریلوے سٹیشن کا ریکارڈ، فرنیچر اور دیگر سامان جل گیا۔ علاوہ ازیں پنجاب بھر میں تمام بورڈز کے چیئرمین کی متفقہ منظوری کے بعد آج اور کل 11 اور 12 مئی کو ہونے والے جماعت نہم کے پیپر ملتوی کر دیئے گئے ہیں۔ ملتوی ہونے والے مضامین کے امتحانات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ سابق گورنر پنجاب عمر چیمہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ 

پشاور (بیورو رپورٹ) پشاور میں تحریک انصاف کے مشتعل کارکنان نے ریڈیو پاکستان پر دھاوا بولتے ہوئے عمارت اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔ اس دوران مظاہرین نے ریڈیو کے عملے پر تشدد بھی کیا۔ واضح رہے کہ احتجاج کے پہلے روز پی ٹی آئی کارکنان نے ریڈیو پاکستان کے احاطے میں نصب چاغی پہاڑ کی یادگار کو نذر آتش کیا تھا۔ جبکہ بدھ کے روز مظاہرین نے احتجاج میں شدت لاتے ہوئے ریڈیو پاکستان کا مین گیٹ توڑتے ہوئے اندر داخل ہوئے اور وہاں کھڑی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کو جلانے کے بعد نیوز روم ، اے پی پی آفس اور مختلف سیکشنز کا رخ کرتے ہوئے وہاں موجود عملے کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے وہاں سے باہر نکالا اور پھر وہاں آگ لگا دی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ڈائریکٹر جنرل ریڈیو پاکستان طاہر حسن کے مطابق تمام ریکارڈ اور سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ شرپسند سرکاری سامان بھی لوٹ کر لے گئے جن میں کیمرے، مائیک اور دیگر دفتری سازو سامان اور آلات شامل تھے۔ شرپسندوں نے عملے جن میں خواتین بھی شامل تھی پر تشدد کیا اور پھر وہاں سے فرار ہوگئے۔ دوسری طرف پشاور میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان جھڑپوں میں شدت آگئی۔خیبر پی کے میںتشدد اور فائرنگ سے 7مظاہرین ہلاک جن میں 4پشاور‘2کوہاٹ اور ایک شخص دیر میں جاں بحق ہوا ‘ 106سے زائد زخمی‘36پولیس اہلکار شامل ہوگئے جبکہ مظاہرین کے پتھراﺅں سے 3 ایس پیز سمیت 12پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کےلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والے مظاہرین کو سر، چہرے، ہاتھوں اور ٹانگوں میں گولیاں لگی ہیں۔ دوسری جانب پولیس نے مظاہرین کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی شروع کردیا ہے جس کے دوران اب تک تقریباً 295سے زائد کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد پشاور سمیت صوبے بھر میں کشیدہ صورتحال دوسرے روز بھی برقرار رہی۔ کشیدہ ترین صورتحال کے باعث تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے اسمبلی چوک کو بند کیا گیا اور پولیس پر پتھراﺅ کیا گیا۔ آنسو گیس کا استعمال کیا گیا۔ آنسو گیس کے باعث اسمبلی چوک میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔ بعض کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 2 کی شناخت ابرار احمد ولد جہان زیب عمر 27سال ساکن دیر کالونی اور سکندر خان ولد محمد جان عمر 18سال ساکن مسلم ٹاﺅن پشاور کے ناموں سے ہوگئی ہے۔ ادھر پولیس ترجمان محمد عالم آفریدی کے مطابق مظاہرین کے پتھراﺅ سے زخمی ہونے والوں میں 3ایس پیز ظفر خان، عبدالسلام خان، عتیق شاہ، ڈی ایس پی شکیل خان، 4ایس ایچ اوز انسپکٹر اعجاز نبی، محمد اشفاق، نعیم حیدر، تحسین اللہ، 4کانسٹیبل عرفان، نظر علی، کاشف اور عابد شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن