لاہور (خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعتِ اسلامی، مجلس قائمہ سیاسی انتخابی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ایک ایسے مرحلہ پر جب انتخابات کے انعقاد کیلئے سیاسی جماعتیں آپس میں مذاکرات کررہی ہیں۔ سپریم کورٹ آف پاکستان میں معاملات زیر سماعت ہیں۔ عمران خان کی عدالتی احاطہ سے گرفتاری ناقابلِ فہم اور قابلِ مذمت ہے۔ سیاسی محاذ آرائی کو کم کرنے کیلئے جاری مذاکراتی عمل کے دوران ریاستی اقدام سے بڑے خطرے کی گھنٹیاں بج گئی ہیں۔ انتخابات کی دہلیز پر گرفتاریاں ملک کے اندر انارکی کو فروغ دینے کا باعث بنیں گی۔ سیاسی معاملات سے متعلق عدلیہ کے حالیہ فیصلے اور اس کے ردعمل میں حکومتی اقدامات شکوک و شبہات کو جنم دینے کا باعث بنے ہیں۔ تمام تر صورتِ حال میں حکومت، ریاستی اداروں اور عدلیہ کی عدم حکمت اور عالمی سٹیبلشمنٹ کی حرکات عیاں ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھی چاہیے کہ وہ آئین، جمہوریت اور عدلیہ کے تحفظ کیلئے تمام ججوں پر مشتمل بنچ پر اتفاق کرلیں تاکہ آئینی بحران کا خاتمہ ہو۔ تمام تر صورتِ حال میں سٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ اپنے طرزِ عمل پر سنجیدہ غور کرے۔ اب صرف آئین کی بالادستی قبول کرکے ہی ملک چلایا جاسکتا ہے۔