علامہ اقبال ایئرپورٹ پر آتشزدگی

لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آتشزدگی کے نتیجے میں امیگریشن سسٹم تباہ ہو گیاجس کی وجہ سے متعدد پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا۔ اور پروازیں مقررہ وقت پر اڑان نہ بھر سکیں۔ ذرائع کے مطابق امیگریشن ہال میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے ایک بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آگ کے باعث ہال میں دھواں بھر جانے سے بھگدڑ مچ گئی جس سے ایک خاتون بیہوش اور ایک بچے کی حالت غیر ہو گئی جنہیں فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی سول ایوی ایشن کا فائر فائٹر عملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ پر قابو پا لیا۔وزیر داخلہ محسن نقوی نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔
علامہ اقبال ایئرپورٹ کا شمار بین الاقوامی ایئرپورٹس میں ہوتا ہے جہاں غیرملکی پروازیں بھی اپنے شیڈول کے مطابق لینڈ کرتی اور اڑان بھرتی ہیں۔ ایئرپورٹ کے امیگریشن کاﺅنٹر پر آتشزدگی کا واقعہ انتہائی تشویشناک ہے جسے ابتدائی رپورٹ میں شارٹ سرکٹ میں آگ لگنا بتایا گیا ہے۔ بدقسمتی سے انتظامی امور کے حوالے سے ہوابازی کے میدان میں پاکستان کی ساکھ تسلی بخش نظر نہیں آتی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستانی شہری بھی قومی ایئرلائنز کے بجائے سفر کیلئے نجی ایئرلائنز کو ترجیح دیتے ہیں جس کی وجہ سے یہ ادارہ مکمل خسارے میں چل رہا ہے جبکہ ناقص سروس اور طیاروں کی خستہ حالی کے باعث پاکستانی پروازوں پر کئی ملکوں نے پابندی عائد کی ہوئی ہے‘ ایسے میں پاکستان کے کسی بھی ایئرپورٹ پر آتشزدگی یا تخریب کاری کا واقعہ بیرونی دنیا کو مزید محتاط کر سکتا ہے۔ اس بنیاد پر علامہ اقبال ایئرپورٹ پر ہونیوالی آتشزدگی کی مکمل اور جامع تحقیقات ہونی چاہیے۔ اگر یہ تخریب کاری ہے تو سکیورٹی سسٹم میں موجود سقم تلاش کرکے اسے دور کرنا چاہیے اور اگر یہ سازش ہے تو اسکے کرداروں کو بے نقاب کرکے انہیں قرارواقعی سزا دی جائے جبکہ فنی خرابی پر اس سسٹم کی دیکھ بھال کرنے والے عملے سے سخت پوچھ گچھ کی ضرورت ہے جن کی غفلت سے ادارے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ایئرپورٹ کسی بھی ملک کا حساس مقام ہوتا ہے‘ یہاں سکیورٹی سسٹم جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہیے‘ بالخصوص پاکستان کو اس حوالے سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے کہ یہاں دہشت گردی کا ناسور پہلے ہی دشمن کی سرپرستی میں پھل پھول رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...