پشاور (نوائے وقت رپورٹ) علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبے کے لوگوں کو چور کہنا برداشت نہیں کروں گا۔ وفاق نے خیبر پی کے کا ڈیڑھ سو ارب روپیہ دینا ہے۔ ہمارے صوبے کے بقایا جات واپس کریں، لوگوں کو ان کا حق دینا چاہتا ہوں۔ علی امین گنڈا پور نے کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں وفاق کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے۔ صوبے میں لوڈشیڈنگ برداشت نہیں، صوبے کے حقوق اور واجبات نہیں دیئے تو تحریک چلائیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ ہمارے 1510 ارب روپے وفاق نے دینے ہیں۔ صوبے کے عوام امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے پریشان ہیں۔ یہاں گیس کے مسائل بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیحات میں امن و امان کی صورتحال بہتر کرنا شامل ہے۔ جب تک امن و امان قائم نہیں ہوگا ترقی ممکن نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہماری ترجیح صوبے میں موجود توانائی کا بحران ہے۔ اس کی ذمے دار وفاقی حکومت ہے۔ ہمارا صوبہ سستی بجلی بنا کر وفاق کو دے رہا ہے۔ اس کے بعد مہنگی بجلی ہمارے لوگوں کو دی جا رہی ہے۔ گیس کے ساتھ بھی یہ ہی معاملہ ہے۔ پھر بھی ہمیں چور کہا جا رہا ہے۔ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ 13 حلقے انہوں نے یہاں بھی چوری کیے ہیں لیکن پھر بھی ہماری حکومت بن گئی ہے۔ اس لیے وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ناانصافی جاری رکھیں گے اور ان کی ناانصافی پر خاموش رہیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ میں اپنے صوبے اور عوام کی طرف سے وارننگ دے رہا ہوں۔ وارننگ اور دھمکی میں فرق ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج 65 روپے فی یونٹ ہے مگر بجلی نہیں مل رہی۔ پی ٹی آئی دور میں 15 روپے فی یونٹ تھا بجلی مل رہی تھی۔