ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن حکومت کی اہم ترجیح، اقتصادی ترقی ہو گی: وزیر خزانہ

May 11, 2024

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تاجر دوست سکیم کامیاب بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ تاجر دوست سکیم چھوٹے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی غرض سے شروع کی گئی، حکومت ٹیکس کی بنیاد میں توسیع کے لیے اس سکیم کو کامیاب بنانے کیلئے پر عزم ہے۔ایف بی آر ہیڈکوارٹرز میں اپنی زیر صدارت جائزہ اجلاس کے دوران انہوں نے کہا کہ ایف بی آر ٹیکس فراڈ اور جعلی انوائسزکے واقعات کا پتہ لگانے اور چوری شدہ سیلز ٹیکس کی وصولی یقینی بنانے کا ایک موثر طریقہ کار وضع کرے، تاجر دوست سکیم کو کامیاب بنانے کیلیے بھی اقدامات کرے۔ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ اور بورڈ کے ممبران شریک ہوئے۔ ٹیکس سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کے لئے عالمی کنسلٹنگ فرم  میکنزی اینڈ کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہیڈکوارٹرز میں جمعہ کے روز ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں وزارت خزانہ، ایف بی آر، کارانداز اور کنسلٹنگ فرم کے حکام نے شرکت کی۔ ٹیکس سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن ٹیکس وصولی کو جدید بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے جس سے شفافیت اور محصولات میں اضافہ ہوگا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگ زیب نے حکومت پاکستان کے وژن پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن حکومت کی ایک اہم ترجیح ہے اوریہ شراکت داری ٹیکس وصولی کی بہتری کے لئے حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ جس سے پائیدار اقتصادی ترقی کوفروغ ملے گا۔ اس اقدام سے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے ایف بی آر کے آپریشنز کو جدید بنانے کے لئے ٹیکنالوجی کے استعمال سے محصولات کی وصولی بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ شفافیت اور کارکردگی کے اہداف کو حاصل کرنے اور عوام کی بہتر خدمت کرنے کی جانب ایف بی آر کا ایک اہم قدم ہے۔ کارانداز پاکستان کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقاص الحسن نے کہا کہ یہ شراکت داری ایف بی آر کو اپنی ڈیجیٹل حکمت عملی کے نفاذ اور اس پر عمل درآمد میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ذمہ داری کے لئے جس فرم سے معاہدہ کیا گیا ہے اس کا تجربہ پاکستان ڈیجیٹل سٹیک انیشیٹیو کے وسیع تر وژن کو عملی جامہ پہنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے اس اہم منصوبے کے لئے مالی امداد فراہم کرنے پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کا بھی شکریہ اد اکیا۔ وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے جمعہ کے روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور محصولات کی وصولی کے حوالے سے ایف بی آر کی کارکردگی کا جائزہ  لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کی۔ چیئرمین  نے ایف بی آر کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے اس کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی بتایا۔ وزیر خزانہ نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب کو بڑھانے اور محصولات کی وصولی کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے حکمت عملی وضع کرنے پر زور دیا۔  اجلاس کے دوران  زیر التوا قانونی مقدمات سمیت دیگر مختلف امور بھی زیر بحث آئے اور  پھنسے ہوئے محصولات  کی جلد از جلد وصولی کے لیے تمام زیر التوا قانونی مقدمات کو فعال طور پر آگے بڑھانے کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان میں برطانوی ہائی کمیشن کے زیر اہتمام یوکے پاکستان گرین انویسٹمنٹ فورم میں آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے کلیدی خطاب میں  موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور سبز سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔وزیر خزانہ نے عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کم شراکت کے باوجود موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے حوالے سے پاکستان کے خطرے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے عالمی بینک کے ایک حالیہ مطالعہ کا حوالہ دیا، جس میں موسمیاتی خطرات کی وجہ سے ممکنہ سالانہ جی ڈی پی کے 1 فی صد تک کے نقصانات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موسم کے بدلتے ہوئے نمونے زرعی پیداوار کو متاثر کر رہے ہیں اور سیلاب، طوفان اور ہیٹ ویو جیسے خطرات پیدا کر رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ حکومت پائیدار ترقیاتی منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے دسمبر 2024 تک گھریلو گرین سکوک بانڈز جاری کرنے پر کام کر رہی ہے۔

مزیدخبریں