3 بڑے ہیلتھ پراجیکٹس، سکولوں میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کا افتتاح، لیپ ٹاپ سکیم منظور

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے شاہی قلعہ عالمگیری دروازے پر کلینک آن ویل پراجیکٹ کا افتتاح کردیا ہے۔ کلینک آن ویل کا معائنہ کیا۔ ادویات، طبی سہولیات کا جائزہ لیا اور سٹاف سے بات چیت کی۔ الٹرا ساؤنڈ وین کا معائنہ، رورل ایمبولینس کا بھی جائزہ لیا۔ وزیر اعلیٰ نے دیہات کیلئے مزید 100 رورل ایمبولینس سروس (1034)کے سپرد کیں۔ وزیر اعلیٰ نے آن ویل وین میں مختصر سفر کیا۔ رورل ایمبولینس کی علامتی چابی محکمہ صحت حکام کے سپرد کیں۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے’’ہر مرکز صحت پر ڈاکٹر‘‘ پراجیکٹ کا بھی افتتاح کیا۔ وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیمی اربن اور کچی آبادی کے رہائشیوں کیلئے 200 کلینک آن ویلز قائم کئے گئے ہیں۔ کلینک آن ویلز میں ڈاکٹر، ایل ایچ وی اور ویکسینیٹر کا سٹاف ہوگا۔ مفت ادویات اور الٹراساؤنڈ کی سہولت بھی ہوگی۔ مریم نواز نے مزار اقبال پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ کلینک آن ویل سمیت عوامی فلاح کے ہر پراجیکٹ کی کامیابی کے لئے دعا کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہا کہ شکر ادا کرتی ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے صحت کے شعبے میں ایک اور ہدف پورا کرنے میں کامیابی عطا کی۔ دونوں ہیلتھ منسٹرز اور سیکرٹری اور ان کی ٹیم کو شاباش اور مبارکباد دیتی ہوں۔ پچھلے پانچ سالوں میں شہباز شریف اور نواز شریف نے جو سیدھے کام کیے تھے ان کو اُلٹا کردیا گیا۔ جب بھی کوئی فلاحی منصوبہ شروع کرتی ہوں تو سب سے زیادہ خوش نواز شریف ہوتے ہیں۔ نواز شریف کے چہرے پر خوشی اور اطمینان دیکھ کر مجھے لگتا ہے کہ میری محنت پوری ہو گئی۔ فری میڈیسن ڈیلیور کرنے گئی تو مریضوں کے چہرے پر اطمینان اور خوشی بیان نہیں کر سکتی۔ مجھے خوشی ہے کہ صحت کی سہولت عوام کی دہلیز تک لے کر جا رہے ہیں۔ صرف ایک گاڑی نہیں بلکہ پورا کلینک ہے جس کو عوام کی دہلیز پر کھڑا کریں گے۔ کلینک آن ویلز پروگرام اس لیے شروع کیا تاکہ چھوٹی موٹی بیماریوں کے لیے غریب کو ہسپتال نہ جانا پڑے۔ لوگ اپنے بچوں کے لیے روٹی کمانے میں اس قدر مصروف ہوتے ہیں کہ وہ اپنی صحت کے لیے وقت نہیں نکال سکتے۔ شہباز شریف کو کلینک آن ویلز پروگرام شروع کرنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ شہباز شریف، آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی آپ کی بیٹی نے اس پروگرام میں 200 کلینک آن ویلز کا اضافہ کیا ہے۔ کلینک آن ویلز شہروں کے ارد گرد ان علاقوں میں موجود ہوں گے جہاں صحت کی سہولیات میسر نہیں اور لوگوں کو دور جانا پڑتا ہے۔ ہفتے میں چھ دن صبح نو سے تین بجے تک کلینک آن ویلز لوگوں کی دہلیز پر جا کر علاج مہیا کرے گی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے کہا کہ 40 لاکھ افراد کلینک آن ویلز سے طبی سہولیات حاصل کریں گے۔ عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے فیلڈ ہسپتال پراجیکٹ کا بھی آغاز کر دیا ہے۔ فیلڈ ہسپتالوں میں دو سے تین ہزار مریضوں کا روزانہ فری علاج ہوتا ہے۔ میں فیلڈ ہسپتال پراجیکٹ کی خود مانیٹرنگ کر رہی ہوں۔ پنجاب حکومت نے ایمبولینس سروس میں 100ایمبولینسز کا اضافہ کر دیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں، بی ایچ یوز اور آر ایچ سیز میں ڈاکٹروں کی موجودگی کے لیے ایک جامع پروگرام لا رہے ہیں۔ پنجاب میں سرکاری سطح پر ایک بھی ہیلتھ فیسلٹی ایسی نہیں ہوگی جہاں ڈاکٹر موجودنہ ہو۔ نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی کمی کو بھی پورا کر رہے ہیں۔ نئی پالیسی لا رہے ہیں جس کے تحت ہر ضلع کے مقامی ڈاکٹر کو ہسپتالوں میں جاب کے لیے ترجیح دیں گے۔ پنجاب حکومت کے صحت مراکز میں 500 کنسلٹنٹس کو ہائر کر رہے ہیں۔ گاڑیوں اور کنٹینرز کو صرف احتجاج کے لیے نہیں بلکہ علاج کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پہلے فیز میں پنجاب کے آٹھ اضلا ع میں سٹیٹ آف دی آرٹ کارڈیالوجی کی فیسلٹیز بنا رہے ہیں۔ دل کے مریضوں کو ایک شہر سے دوسرے شہر ٹرانسپورٹ کرنا مشکل ہوتا ہے۔ میری کوشش ہے کہ پنجاب میں فری انسولین کا پروگرام بھی لانچ کریں۔ خواہش ہے کہ آپ کی دہلیز پر خدمت کے پروگرام میں روز اضافہ کروں۔ عوام ہماری محنت اور کوشش میں کمی نہیں پائیں گے۔ علاوہ ازیں مریم نوازشریف نے لیپ ٹاپ سکیم کی منظوری دے دی ہے۔ پنجاب کے طلبہ کو 7سال بعد دوبارہ جدید ترین لیپ ٹاپ دئیے جائیں گے۔ صوبے بھر میں طلبہ کو 20ہزار موٹر بائیکس دے رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سیکٹر ریفارمز کے حوالے سے اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کے فروغ، لیپ ٹاپ اور طالبات کو ٹرانسپورٹ کی سہولت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں پسماندہ اضلاع میں ترجیحی بنیادوں پر نئی یونیورسٹیاں اور کالجز بنانے اتفاق کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر ضلع میں انٹرنیشنل سٹینڈرڈ کی یونیورسٹی اور تحصیل کی سطح پرکالج ہمارے اہداف میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی ’’تعلیمی ایمرجنسی‘‘ کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سکول ایجوکیشن اور ہائر ایجوکیشن سیکٹر کو مکمل ری ویمپ کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبے بھر میں طلبہ کو20 ہزار موٹر بائیکس دے رہے ہیں۔ پنجاب حکومت نالج اکانومی اور آئی سی ٹی تعلیم کے فروغ کیلئے سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ مسلم لیگ ن کے اداور میں ہائر ایجوکیشن کا بجٹ زیادہ رہا ہے۔ پنجاب میں نجی اور سرکاری یونیورسٹیوں میں ساڑھے 6لاکھ سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طلبہ میں لڑکوں کا تناسب 44 اور لڑکیوں کا تناسب 56 فیصد ہے۔ سکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی کے لئے ایم او یو پر دستخط ہو گئے اور پائلٹ پراجیکٹ شروع کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن میں پائلٹ سٹیلائٹ انٹرنیٹ پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا۔ شیخ احمد دلموک المکتوم کی سربراہی میں یو ای اے کا وفد بھی ڈی پی ایس ماڈل ٹاؤن میں موجود تھا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے ڈی پی ایس ڈیجیٹل لیب میں طالبات کے ساتھ گفتگو بھی کی۔  مریم نواز شریف سے متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے رکن شیخ احمد دلموک المکتوم نے ملاقات بھی کی، جس میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی اور ڈیجیٹلائزیشن کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پہلے فیز میں ملک بھرکے 5,000 سکولوں کو سٹیلائٹ انٹرنیٹ کی فراہمی کا آغاز کررہے ہیں۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ پنجاب نئے ڈیجیٹل دور میں داخل ہو رہا ہے۔ سٹیلائٹ انٹرنیٹ سے دور دراز دیہی اور شہری علاقوں کے طلبا کو آسانی ہوگی۔ پاکستان میں تعلیم میں ڈیجیٹل تبدیلی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوچکا ہے۔ ڈیجیٹل سکلز سے طلباء کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بننے میں مدد ملے گی۔ شیخ احمد دلموک المکتوم نے کہاکہ پنجاب کے دور دراز علاقوں کے سکولوں میں سٹیلائٹ انٹرنیٹ سروس میں بھر پور معاونت کی جائے گی۔ متحدہ عرب امارات کی کمپنی اے ڈی ایم اور ایل ڈی اے کے درمیان پراپرٹی رجسٹریشن آنرشپ تبدیلی اور ڈیجیٹلائزیشن میں اشتراک کار کیلئے ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔ مریم نواز شریف سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے کنٹری منیجر برائے پاکستان اور افغانستان، ذیشان احمد شیخ نے ملاقات کی۔ پرائیویٹ سیکٹر انویسٹمنٹ اور بزنس پلان سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا اور اناج کے ذخیرہ میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے پر بھی گفتگوہوئی۔ خواتین اور چھوٹے کاروباری حضرات کو مالیاتی خدمات فراہم کرنے سے متعلق مختلف منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔ اور نجی سرمایہ کاروں کے تعاون سے روزگار، کاروباری سرگرمیاں بڑھانے میں آئی ایف سی کو سراہا گیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ گرین انرجی، زراعت، انفراسٹرکچر، مینوفیکچرنگ اور ہیلتھ میں سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔ کسانوں کو ورکنگ کیپیٹل فراہم کرنے کے لیے آئی آیف سی کی دلچسپی خوش آئند ہے۔ تکنیکی اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری، فارماسیوٹیکل سیکٹر اور برآمد پر مبنی صنعتوں کی ڈویلپمنٹ میں تعاون درکار ہے۔ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کے کنٹری منیجر برائے پاکستان اور افغانستان ذیشان احمد شیخ نے کہا کہ ورلڈ بنک گروپ ممبر کی حیثیت سے آئی ایف سی بزنس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ میں قابل قدر خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ مریم نواز شریف سے ایشین ڈویلپمنٹ بینک (ADB) کی ڈائریکٹر ہیومن اینڈ سوشل ڈویلپمنٹ صوفیہ شکیل نے ملاقات کی۔ شہریوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور پائیدار ترقی کے حصول کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ملاقات میں ایجوکیشن، ہیلتھ اور سوشل پروٹیکشن میں اشتراک کار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہیلتھ او رایجوکیشن میں بہتری کے لئے اختراعی سوچ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی طرف سے شعبہ نرسنگ میں بہتری کے لئے تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔ نرسنگ کے شعبے میں بہتری لانے کی مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا گیا۔ مریم نوازشریف نے کہاکہ انسانی وسائل کی ٹریننگ بنیادی ترجیحات میں شامل ہے۔ صحت اور تعلیم میرے دل کے بہت قریب ہیں،60روز میں متعدد منصوبے لا چکے ہیں۔ صوفیہ شکیل نے کہاکہ پنجاب بہت سے شعبوں میں دوسروں سے بہتر اور آگے ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے حکومت پنجاب سے مل کر کام کرناچاہتے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن