سری نگر(کے پی آئی)بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کے مختلف اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری، پولیس اور وی ڈی سی کے اہلکاروں کی طرف سے جموں خطے کے پونچھ، راجوری اور ڈوڈہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی جمعے کو ساتویں روز بھی جاری ہے۔ پولیس کے مطابق سرن کوٹ میں آپریشن کے دوران چھبیس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ادھر ضلع ادھم پور میں بھارتی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹیبل نے خودکشی کر لی ہے۔ ہیڈ کانسٹیبل رنجیت سنگھ نے تھانہ لٹی کے اپنے کمرے میں اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کی۔دوسری جانب ضلع کپواڑہ میں مزید 4 کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایاہے کہ این آئی اے نے حریت کارکنوں محمد عالم بٹ، محمد یوسف خواجہ، شبیر احمد گکھڑ اور ذاکر حسین میر کی جائیدادیں ضبط کی ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کشمیر مکمل طور پر ایک سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے جسکا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور اسے ایک بامعنی مذاکراتی عمل ہی کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں جاری محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوں ، گھروں پر چھاپوں ، بے گناہ لوگوں کے قتل اور گرفتار ی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی ریاستی دہشت روکوانے کیلئے کردار ادا کریں۔