مظفرآباد (جاوید چوہدری سے+ نوائے وقت رپورٹ) آزاد کشمیر میں مہنگائی کیخلاف تاجروں کی اپیل پر تمام اضلاع میں ہڑتال رہی۔ تعلیمی ادارے 2 روز کے لئے بند‘ دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔ دارالحکومت مظفرآباد میں عوامی ایکشن کمیٹی کی اپیل پر مکمل پہیہ جام اور شٹرڈاؤن ہڑتال، شہر بھر کے کاروباری مراکز مدینہ مارکیٹ، مین بازار، اپر اڈہ، عید گاہ روڈ، سینٹرپلیٹ، چہلہ بانڈی، بیلہ نور شاہ، گوجرہ بائی پاس روڈ، اپر و لوئر چھتر سمیت بڑی اور چھوٹی مارکیٹیں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ گاڑیوں کا پہیہ جام کے باعث مظفرآباد کے لاری اڈے بھی ویرانی کا منظر پیش کرتے رہے۔ شہر بھر کی سڑکیں ویران رہیں۔ پولیس اور مشتعل مظاہرین میں معمولی نوعیت کی جھڑپوں کی اطلاعات ہیں۔ ٹانگہ سٹینڈ بابو محلہ شاہ سلطان محلہ پولیس اور مظاہرین کے درمیان حالات کشیدہ رہے۔ مظاہرین کا پولیس پر پتھرائو، انتظامیہ پولیس کا مظاہرین پر آنسو گیس کا آزادانہ استعمال، آنسو گیس کے شیل لوگوں کے گھروں میں جاگرے۔ متعدد بچے، عورتیں، بزرگ بے ہوش ہوگئے۔ بعض کو سی ایم ایچ مظفرآباد طبی امداد کے لئے لے جایا گیا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان شام گئے تک آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا۔ پولیس کی طرف سے کئی ایک مظاہرین کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبر اور چیئرمین انجمن تاجران شوکت نواز میر نے ڈڈیال واقعہ کے بعد 11مئی کے کال کو 10مئی سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ڈڈیال میں عوامی ایکشن کمیٹی کے کارکنوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار کر گرفتاریاں شروع کر دی تھیں متعدد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جس کے بعد عوام مشتعل ہو گئی اور مظاہرین نے اسسٹنٹ کمشنر اور پولیس کو یرغمال بنا لیا تھا۔ دریں اثنا پانیولہ سے نامہ نگار کے مطابق جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی آزاد کشمیر کی کال پر ریاست بھر کی طرح پانیولہ زیارت بازار پاڑاٹی جھولا ناڑہ پاک گلی جنڈاٹھی جنڈالہ میں بھی نہ کوئی پہیہ چلا نہ شٹر کھلا۔ کاروباری مراکز بند رہے۔ ارجہ راولاکوٹ سڑک سے پاکستان کو آزاد کشمیر سے ملانے والی ٹائیں ڈھلکوٹ شاہراہ ہر طرح کی ٹریفک کے لیے بند رہی۔ پانیولہ میں بڑا احتجاجی پروگرام منعقد ہوا۔ شرکاء ریلی سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ہماری ایک سال سے حقوق کے حصول کے لئے پرامن تحریک جاری تھی جس کو پر تشدد بنانے کی کوشش کی گئی۔ ہمارے تین مطالبات ہیں۔ آٹے پر سبسڈی کی بحالی، بجلی بلز پر ناجائز ٹیکسز کے خاتمے اور اشرافیہ کی مراعات کے خاتمے تک تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ بارہ مئی کو ہم پانیولہ میں بھمبر سے آنے والے جلوس کا استقبال کریں گے۔ عوام بھرپور شرکت کریں اور مظفرآباد کی طرف لانگ مارچ کریں گے اور اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے۔