برطانیہ میں خاتون پولیس اہلکار کے قتل میں ملوث 75 سالہ پاکستانی پیران دتہ خان کو عمر قید کی سزا سنادی گئی۔ملزم کو تقریباً 20 سال قبل مسلح ڈکیتی کی منصوبہ بندی اور برطانوی پولیس افسر کے قتل میں ملوث ہونے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ملزم واردات کے بعد اپنے ملک فرار ہوگیا تھا جسے بعد ازاں گرفتار کرکے لندن بھیج دیا گیا تھا۔ پیران دتہ خان نے پولیس افسر شیرون بیشینوسکی کو اس وقت قریب سے گولی ماردی تھی جب وہ اپنے ایک اور ساتھی اہلکار کے ساتھ شمالی انگلینڈ کے علاقے بریڈ فورڈ میں ایک ٹریول ایجنسی میں ڈکیتی کے مقام پر پہنچی تھیں۔پیراں دتہ خان نے 18 نومبر 2005کو بریڈ فورڈ میں پی سی شیرون بیشینوسکی کے قتل کے بعد قانون کے شکنجے سے بچنے کے لیے تقریباً 2 دہائیاں پاکستان میں گزار دیں۔ پیراں دتہ خان کو گزشتہ سال پاکستان سے برطانیہ کے حوالے کیا گیا تھا، وہ اس ڈکیتی میں ملوث 7 افراد میں سے آخری شخص تھا جسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔ لیڈز کراؤن کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے بعد انہیں قتل کا مجرم قرار دیا گیا۔