آزادکشمیر میں مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے خلاف احتجاج کے دوران مظاہرین اور پولیس میں تصادم کے باعث متعدد مظاہرین اور پولیس اہلکار زخمی ہوئے، فائرنگ سے ایک اے ایس آئی جاں بحق بھی ہوگیا۔عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے مہنگائی اور ٹیکسز کے خلاف میرپور سے مظفر آباد تک لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر مختلف اضلاع میں آج دوسرے روز بھی مکمل اور جزوی ہڑتال کی گئی۔مختلف شہروں سے مظفرآباد جانے والے قافلوں کوآج بھی جگہ جگہ پولیس کا سامنا رہا، کوٹلی، نکیال اور میرپور میں مظاہرین اور پولیس آمنے سامنے آگئے۔ مظاہرین نے رکاوٹیں توڑ دیں، پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوتی رہیں۔میرپور میں مظاہرین کی فائرنگ سے اے ایس آئی جاں بحق اور 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔کوٹلی میں پولیس کی فائرنگ سے متعدد مظاہرین اور مظاہرین کی فائرنگ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مظاہرین نے مجسٹریٹ سمیت متعدد شہریوں کی گاڑیوں کو آگ بھی لگائی۔کوٹلی میرپور روڈ پر مظاہرین نے پولیس اہلکار کو پہاڑی سےکھائی میں پھینک دیا۔ادھرگرفتاری سے بچنےکے لیے ایک نوجوان نے دریائے نیلم میں چھلانگ لگادی، جسے تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا پولیس کے مطابق کوٹلی میں 40 زخمی لائےگئے جن میں سے 12 پولیس اہلکار اور 28 مظاہرین شامل ہیں، جب کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا دعویٰ ہے کہ ان کے 36 افراد زخمی ہیں اور 60 افراد حراست میں لیےگئے ہیں۔دوسری جانب ایم ایس ڈی ایچ کیو اسپتال کوٹلی کا کہنا ہےکہ احتجاج کے دوران زخمی 52 افراد ڈی ایچ کیو اسپتال لائےگئے، ڈی ایس پی سمیت 78 زخمی پولیس اہلکار اسپتال لائےگئے ہیں۔