گیلانی کو ”مرد امن“ قرار دینے پر اپوزیشن منموہن پر برس پڑی:منموہن، گیلانی کا گرمجوشی سے مصافحہ گیلانی نے فرمائش کرکے ایک اور تصویر بنوائی

ادو سٹی (ایجنسیاں/ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کے بعد انکے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ نے وزیراعظم گیلانی کو مرد امن (”مین آف پیس“) قرار دیا۔ مشترکہ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ گیلانی کے بارے میں ان کا یہ خیال بہت پرانا ہے ملاقات سے قبل دونوں وزرائے اعظم نے گرمجوشی سے ہاتھ ملائے۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابق جب فوٹو گرافرز نے اس مصافحہ کی تصویر لی تو وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ ایک اور تصویر لو جس کے بعد دونوں وزرائے اعظم نے ایک دوسرے کا ہاتھ دوبارہ تھام لیا۔ گیلانی کے چہرے پر مسکراہٹ تھی جبکہ منموہن سنجیدہ تھے۔ اخبار کے مطابق باڈی لینگوئج بتا رہی تھی کہ دونوں حالات کی بہتری چاہتے ہیں بھارتی ٹی وی چینلز نے گیلانی کا خطاب براہ راست نشر کیا۔ دریں اثناءبھارت کی اپوزیشن جماعتیں وزیراعظم گیلانی کو مرد امن کا خطاب دینے پر منموہن پر برس پڑیں۔ وہ منموہن کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ بی جے پی نے کہا ہے کہ وزیراعظم منموہن سنگھ نے وزیراعظم گیلانی کو مین آف پیس قرار دیکر غلطی کی ہے کیونکہ پاکستان اب بھی دہشتگردی کو بڑھاوا دے رہا ہے۔ اپنے ردعمل میں سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے کہا کہ پاکستان نے دہشتگردی کو کنٹرول یا ممبئی حملوں کی ذمہ داریوں کو مسترد نہیں کیا بلکہ پیش رفت کی ہے۔ منموہن کا گیلانی کو مین آف پیس کہنا غلطی ہے دونوں ممالک کے درمیان مسئلہ دہشتگردی کا ہے۔منموہن جب گیلانی کی تعریف کررہے تھے اس وقت ان کے وزیر داخلہ کہہ رہے تھے کہ جماعت الدعوةکیخلاف کوئی ثبوت نہیں ہم جانتے ہیں کہ حافظ سعید اور آئی ایس آئی دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ بھارتی آرمی چیف وزیر داخلہ اور وزیر دفاع دہشتگرد حملوں میں پاکستان کے ملوث ہونے کی بات کرتے ہیں جبکہ منموہن سنگھ اپنے ہی لوگوں کے بیانات سے پیچھے ہٹ رہے ہیں جو بھارتی عوام کیلئے ناقابل قبول ہے۔

ای پیپر دی نیشن