وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کا ایک کارنامہ ڈینگی پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔ ایک سال پہلے ڈینگی کی وبا نے تین سو کے قریب شہریوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا تھا اور اس سال بہت سے افراد ڈینگی سے متاثر تو ہوئے لیکن موت کوئی نہیں ہوئی اور یہ شہباز شریف اور انکی ٹیم کا ایک حیرت انگیز اور قابل تحسین کارنامہ ہے۔ اس سلسلہ میں پوری صورت حال ریویو کرنے کیلئے لاہور میں ایک دو روزہ انٹرنیشنل ڈینگی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں سری لنکا، انڈونیشیا اور تھائی لینڈ کے وفود کے علاوہ پنجاب کے تمام سرکاری اداروں کے عہدیدار بھی شریک تھے۔
ایوان اقبال میں کانفرنس سے باہر پنجاب کے تمام متعلقہ محکموں کے سٹال موجود تھے۔ جب ان محکموں کے سرکردہ افراد سے گفتگو ہوئی تو احساس ہوا کہ بہت بڑے ٹیم نیٹ ورک نے ڈینگی کو قابو کیا ہے۔ انوائرنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری سعید اقبال واہلہ چند روز پہلے ہی حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی تصویر ان کی نمائندگی کر رہی تھی۔
سوشل ویلفیئر اور بیت المال کی سمیرہ یوسف نے بتایا کہ چالیس ہزار والنٹیئرز تیار کر کے انہیں تربیت دی گئی۔ سب سے حیرت انگیز پرفارمنس پنجاب فشریز کے چودھری اشرف کی نظر آئی کیونکہ اس سال لاروا ختم کرنے میں سب سے موثر کردار ڈینگی مچھر کا لاروا کھانے والی مچھلیوں نے ادا کیا ۔ محمد نواز انور نے بتایا کہ اس مقصد کے لئے چار مختلف قسم کی مچھلیوں کا انتخاب کیا گیا۔ ان دو انچ لمبی مچھلیوں کی افزائش کی گئی اور دس لاکھ تین ہزار چار سو مچھلی لاروا کھانے کیلئے تیار کی گئی۔ دوسری مچھلیوں کو ملا کر کل انیس لاکھ مچھلی کے بچے پیدا کئے جن میں سے 512 مقامات تو صرف لاہور میں تھے جہاں انہیں لاروا چت کرنے کیلئے چھوڑا گیا۔
ڈاکٹر نائمہ خورشید نے بتایا کہ کالجوں میں سپرے، صفائی اور آگہی کی مہم مسلسل چلائی گئی۔ ڈاکٹر رخسانہ لطافت پرنسپل اسلامیہ کالج کینٹ نے کہا کہ میں نے تو شہباز شریف کا نام ”ڈاکٹر ڈینگی“ رکھ دیا ۔ ڈاکٹر سمیعہ کلثوم پرنسپل ”کالج آف ہوم اکنامکس“ نے کہا وزیراعلیٰ نے پورے پنجاب کے تعاون سے ڈینگی کے خلاف جنگ جیتی ۔ ڈی سی او نور الامین مینگل نے نوائے وقت کو بتایا کہ اس مرتبہ ہم نے ڈینگی کو مچھر بننے سے پہلے ہی لاروے کی شکل میں تباہ و برباد کر دیا۔
انٹرنیشنل ڈینگی کانفرنس میں شہباز شریف نے بہت ولولہ انگیز تقریر کی اور بار بار غیرملکیوں کے لئے تالیاں بجوائیں۔شہباز شریف نے کہا ابھی ڈینگی کے خلاف ہماری جنگ ختم نہیں ہوئی۔ جب تک ہم ڈینگی کو پنجاب سے مکمل طور پر ختم نہیں کر دینگے ہماری جنگ جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا میٹرو بس سروس عام انسان کے لئے چلائی جا رہی ہے، اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں، خرچہ بھی چوبیس ارب سے زیادہ نہیں کیا۔