گوئٹے اور نٹشے کی شاعری کو یورپ نے کلام اقبالؒ سے پہچانا : فرانسس لمانڈ

جدہ (نمائندہ خصوصی) مجلس محصورین پاکستان کے تحت علامہ اقبال کے 135ویں یوم پیدائش کی تقریب منعقد ہوئی۔ اسلام اور مغرب کے فرانسیسی صدر ڈاکٹر فرانسس لمانڈ مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے کہا کہ گوئٹے اور نٹشے کی شاعری کو یورپ نے کلام اقبال سے پہچانا۔ اقبال نے مشرق و مغرب اور اسلام کے درمیان پل کا کردار ادا کیا اس لئے ہم انہیں شاعر مشرق کی بجائے شاعر عالم کہیں گے۔ اقبال اکیڈمی پاکستان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہر حمید تنولی نے کہا کہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک قوم بنا دیا۔ بطور شاعر، مفکر اور قومی رہنما قیام پاکستان میں ان کا کردار انتہائی اہم تھا۔ مجلس اقبال کے صدر ڈاکٹر عرفان ہاشمی نے کہا کہ اقبال کا فارسی کلام وسعت اور تاثیر کے لحاظ سے اردو کلام سے بہتر ہے۔ مجلس محصورین کے کنونیئر میر احسان الحق نے ڈاکٹر فرانسس لمانڈ کو علامہ اقبال پر قرطبہ محراب (سابقہ مسجد) میں سمپوزیم کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ڈاکٹر لمانڈ کی اسلام اور پاکستان کیلئے خدمات پر انہیں مارچ 2013ءمیں تمغہ¿ امتیاز سے نوازا جائیگا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...