لاہور+ سیالکوٹ (نامہ نگار) سبزہ زار کے علاقہ میں گلے پر ڈور پھرنے سے اڑھائی سالہ بچی جاں بحق جبکہ اس کا ساڑھے چار سالہ بھائی شدید زخمی ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سبزہ زار کے علاقہ رسول پارک کا رہائشی اجمل اپنی اڑھائی سالہ بیٹی نور اور ساڑھے چار سالہ بیٹے حمزہ کو موٹرسائیکل پر آگے بٹھا کر ناشتہ لینے کیلئے گھر سے نکلا۔ ابھی وہ گھر سے کچھ فاصلے پر ہی گیا تھا کہ موٹرسائیکل کے آگے بیٹھی بچی نور اور بچے حمزہ کے گلے پر ڈور پھر گئی جس سے گلا کٹنے سے بچی نور موقع پر جاں بحق جبکہ حمزہ شدید زخمی ہوگیا۔ خون میں لت پت بچوں کو دیکھ کر اجمل اپنے حواس کھو بیٹھا اور موٹرسائیکل بے قابو ہو کر گر گئی۔ مقامی لوگوں نے امدادی ٹیموں کو اطلاع کی۔ امدادی ٹیموں نے نور اور حمزہ کو سوشل سکیورٹی ہسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے نور کی موت کی تصدیق کردی جبکہ زخمی حمزہ کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ بچی کی ہلاکت پر ماں کو غشی کے دورے پڑنے لگے۔ پولیس نے ضروری کارروائی کے بعد نعش ورثاءکے حوالے کردی ہے۔ نعش گھر پہنچتے ہی کہرام مچ گیا اور علاقہ میں سوگواری کی فضا چھا گئی۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے اس واقعہ پر سخت نوٹس لیا ہے اور اس افسوسناک واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے بچی کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور بچی کے ورثاءکیلئے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں قائم مقام ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رانا عبدالجبار نے سبزہ زار میں گلے میں ڈور پھرنے سے بچی کی ہلاکت کے بعد علاقہ میں پتنگ بازی پر کنٹرول کرنے میں ناکامی پر تین پٹرولنگ افسروں کو معطل کردیا جبکہ ایس ایچ او کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے۔ جن پٹرولنگ افسروں کو معطل کیا گیا ان میں اقبال ٹاﺅن، سبزہ زار اور ہنجروال کے پٹرولنگ افسران شامل ہیں جبکہ ایس ایچ او سبزہ زار شریف سندھو کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں قائم مقام ڈی آئی جی رانا عبدالجبار نے پولیس کو شہر بھر میں پتنگ بازوں اور پتنگ فروشوں کے خلاف کریک ڈاﺅن کا حکم دیا ہے۔ سیالکوٹ سے نامہ نگار کے مطابق پابندی کے باوجود جاری پتنگ بازی کے دوران گلے میں ڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوار طالب علم شدید زخمی ہو گیا ہے۔ تھانہ رنگ پورہ کی حدود میں سرکلر روڈ پر چوک رنگ پورہ کے قریب نانی کو اپنے ہمراہ لے جانے والا ایف اے کا طالب علم زین پتنگ بازی کی وجہ سے گلے میں ڈور پھرنے سے شدید زخمی ہوگیا ہے جسے گورنمنٹ علامہ اقبال ہسپتال داخل کروا دیا گیا ہے۔دریں اثناءلاہور مےں قاتل کھیل پتنگ بازی پابندی کے باوجود سرعام جاری ہے جبکہ پولیس پتنگ بازوں کو روکنے میں مکمل ناکام نظر آتی ہے۔ پتنگ بازی کے قاتل کھےل پر پابندی کے باوجود اتوار کو چھٹی کے روز شہر کے مختلف علاقوں شاہدرہ، شاہدرہ ٹاﺅن، راوی روڈ، نولکھا، شفیق آباد، ٹبی سٹی، مصری شاہ، اسلام پورہ، نیوانارکلی، گجر پورہ، شالیمار، سول لائن، قلعہ گجر سنگھ، گڑھی شاہو، لٹن روڈ ، مزنگ، سمن آباد، ملت پارک، گلشن راوی، شیراکوٹ، وحدت کالونی، اقبال ٹاﺅن ،گلبرگ، لیاقت آباد، فیصل ٹاﺅن، غالب مارکیٹ، کاہنہ، نصیر آباد، کوٹ لکھپت، نشتر کالونی، فیکٹری ایریا، غازی آباد، ہنجروال، ٹاﺅن شپ، گرین ٹاﺅن، سٹی رائیونڈ، دھرم پورہ، ہربنس پورہ، صدر بازار سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں پتنگ بازی کا سلسلہ جاری رہا۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کو پابند کیا جائے کہ اس قاتل کھیل پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کراےا اور پتنگ بازوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔