صادق آباد(ثناءنیوز)پاکستان کے فاسٹ باﺅلر محمد عامر نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں جوکھلاڑی مسلسل کارکردگی دکھانے میں ناکام ہوئے ہیں انہیں اب آرام کرنا چاہیے،قومی ٹیم اب بھی ہمیشہ کی طرح اعتماد کی کمی کا شکار ہے ٹیم کو اعتماد چاہئیے اچھے اور نوجوان کھلاڑیوںکا سامنے آنا بہت ضروری ہے جب تک ینگ پلیئرز ٹیم میں نہیں آئیں گے پرفارمنس بہتر نہیں ہو سکتی، کیپٹن کے عہدے کے لئے مصباح الحق کے سوا ہمارے پاس کو ئی اور چوائس بھی تو نہیں جبکہ شاہد آفریدی کو ٹیم میں رہنا چاہیے۔ ایک انٹرویو کے دوران محمدعامرکا کہنا تھا کہ ٹیم میں بہت سے پلیئرز کا اس وقت کم بیک ہو رہا ہے، مثلاً عمر اکمل، شاہد آفریدی، وہاب ریاض سو یہ لوگ ابھی سیٹ ہو کر نہیں کھیل پا رہے امید کی جاسکتی ہے کہ یہ لوگ محنت کرینگے اور اچھا کھیل پیش کرینگے۔ کیپٹن کے عہدے کے لئے مصباح الحق کے سوا ہمارے پاس کو ئی اور چوائس بھی تو نہیں، ایک جنرل خیال یہ ہے کہ وہ بالز ضائع کرتے ہے، وقت ضائع کرتے ہےں لیکن میں سمجھتا ہوں وہ ایک اچھے پلیئر ہےں اگر وہ 50، 60،70گیندیں کھیلتے ہےں تو دوسرے اینڈ پر جو لوگ 230گیندیں کھیلتے ہیں ان سے کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ وہ کیوں نہیں رنز بنا پائے اگر مصباح 60، 65اسکور کر رہا ہے تو باقی کیوں نہیں کر رہے؟ شاہد آفریدی خود کہہ رہے ہیں کہ بطور بیٹسمین وہ کوئی اچھی پرفارمنس نہیں دے پارہے لیکن بطور باﺅلر انکی پرفارمنس بہت اچھی ہے خصوصاً ون ڈیز میں تو میں سمجھتا ہو انکو ابھی رہنا چاہیے۔آئی سی سی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ سب پاکستان کرکٹ بورڈ کے کرنے کی باتیں ہیںمیں اس پر کیا کہہ سکتا ہوں انکو چاہیئے اس پر احتجاج کریں اور وہ ایسا کرتے بھی رہتے ہیں، ٹی 20میچوں میں کیپٹن کے بارے میں سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کپتان کو سیلف پرفارمر ہونا چایئے، کوئی بھی کپتا ن ہو جب تک وہ خود پرفارم نہیں کریگا ٹیم کچھ نہیں کریگی آپ دھونی کی مثال لے سکتے ہیں۔ ہم ہمیشہ کی طرح اعتماد کی کمی کا شکار ہیں ٹیم کو اعتماد چاہئیے اچھے اور ینگ پلئیرز کا سامنے آنا بہت ضروری ہے جب تک ینگ پلیئرز ٹیم میں نہیں آئیں گے پرفارمنس بہتر نہیں ہو سکتی۔سہیل مقصود اچھی بیٹنگ کر رہا ہے اسے آگے آنا چاہیئے۔ اور جو لوگ مسلسل پرفارم نہیں کر پارہے ان لوگوں کو اب آرام کرنا چاہئے مثلاً عمر اکمل بہت لمبے عرصے سے کوئی پرفارمنس نہیں دے پائے۔ انشاءاللہ بہت جلد شائقین مجھے ڈومیسٹک کرکٹ میں بہت جلد دیکھیں گے جبکہ انٹر نیشنل کرکٹ میںآمد شائد آئندہ سال تک ہو۔