آئی ایس آئی، ایم آئی نمائندوں کا بیٹھنا جزوی بات ہے، دھاندلی کیخلاف کمشن جلد بنایا جائے: سراج الحق

لاہور + بھوئے آصل (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران خود سیاہ و سفید کے مالک اور عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں، حکومت میں رہنے والوں نے قومی دولت لوٹ کر بیرونی ممالک میں اربوں کھربوں کے اثاثے بنا لئے جبکہ غربت، مہنگائی اور بے روزگاری میں پسے 18 کروڑ عوام بدحالی کا شکار ہیں، لاکھوں روپے خرچ کرکے اسمبلی کا ممبر بننے والا کروڑوں اور اربوں کماتا ہے، عدل و انصاف اور آئین کی بالا دستی خواب بن کر رہ گئی، ڈسٹرکٹ بار لاہور سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیکولر اور دین بیزار لوگ مغربی استعمار کے اشاروں پر پاکستان کو بھی لادین ریاست بنانا چاہتے ہیں، پاکستان کو بے آئین ریاست بنانے کی سازشوں کو وکلاء نے اپنے خون کا نذرانہ دیکر ناکام بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی اور فلاحی ریاست بنانے کیلئے جس تحریک کا آغاز کررہی ہے اس میں وکلاء برادری کا بنیادی کردار ہوگا۔ سراج الحق نے کہا کہ جب تک مذاکرات نہیں ہوتے نقصان حکومت کا ہوگا، پی ٹی آئی اور حکومت کو فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دھاندلی کا جائزہ لینے کیلئے سپریم کورٹ کا کمشن جلد از جلد بننا چاہئے، کمشن میں آئی ایس آئی اور ایم آئی سمیت کسی بھی ادارے کے اہلکاروں کا بیٹھنا جزوی بات ہے، اہم بات یہ ہے کہ دھاندلی کے خلاف فوری طور پر کمشن تشکیل دیا جائے تاکہ معاملہ کسی حل کی طرف بڑھ سکے۔ انہوں نے کہا یہ سیاسی جرگہ کی کامیابی ہے کہ ملک کسی بڑے حادثے سے دوچار نہیں ہوا، ملک کو بحران سے نکالنے کیلئے سیاسی جرگے نے دن رات کام کیا، ہماری کوششوں سے فریقین کے درمیان مذاکرات کے 37دور ہوئے، مجھے یقین ہے کہ ہم فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھانے اور ملک کو بحران سے نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ قبل ازیں ایوان عدل آمد پر لاہور بار کے عہدیداروں اور سینکڑوں وکلاء نے سراج الحق کا شاندار استقبال کیا، ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ دریں اثناء جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کوٹ رادھا کشن کے گائوں کلارک آباد میں زندہ جلائے گئے مسیحی میاں بیوی شہزاد اور شمع کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ سے اظہار افسوس کیا۔ انہوں نے واقعہ کو انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف دو انسانوں نہیں بلکہ پوری انسانیت، تہذیب اور اقدار کا قتل ہے جس سے پاکستان کی عالمی برادری میں بدنامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں کہ وہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے اور خود ہی مدعی اور منصف بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مقتولین کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اور پولیس متاثرہ خاندان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ سراج الحق نے کہا کہ پولیس واقعہ کی آڑ لیکر علاقے میں بے گناہ لوگوں کو تنگ نہ کرے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...