نائیجیریا: سکول میں خودکش دھماکہ،50 طلبا ہلاک،80 زخمی، بوکوحرام ملوث ہو سکتی ہے: پولیس

کانو (اے ایف پی+بی بی سی) نائیجیریا کے شورش زدہ قصبے پوٹسکم کے سکول میں صبح کے وقت اسمبلی میں خودکش دھماکے سے 50 طلبا ہلاک اور 80 زخمی ہو گئے۔ جنگجو تنظیم بوکو حرام پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے سکول انتظامیہ اور پولیس کے مطابق طلبا پرنسپل کی تقریر سننے کیلئے گراؤنڈ میں جمع تھے۔ اچانک زوردار دھماکہ ہوا۔ انسانی اعضاء ہوا میںاُڑتے دیکھے۔ بھگدڑ کے سبب خوف و ہراس پھیل گیا۔ عینی شاہدین نے بتایا جابجا بچوں کی کتابیں اور جوتے بکھرے پڑے تھے۔ یہ دھماکہ بوکو حرام کے سربراہ شیخوکی اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد ہوا ہے جس میں انہوں نے ایک بار پھر حکومت کے اس دعوے کو مسترد کر دیا جس میں جنگ بندی معاہدے اور امن مذاکرات شروع کرنے کا کہا گیا تھا۔ شمال مشرقی نائجیریا میںپوٹسکم قصبے کی سکول اسمبلی میں ایک خود کش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں سے کم از کم 50 طلبہ ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق یہ دھماکہ لڑکوں کے سائنس اور ٹیکنیکل سکول میں ہوا۔پولیس نے شک ظاہر کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام اس دھماکے میں ملوث ہو سکتی ہے۔اس تنظیم نے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران کئی سکولوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔خبر رساں ادارے اے پی نے دھماکے سے بچ جانے والے افراد کے حوالے سے بتایا ہے کہ خود کش حملہ آور نے سکول کی وردی پہن رکھی تھی۔ایک بچے نے بی بی سی کو بتایا کہ انہوں نے جائے وقوع پر مسخ شدہ لاشیں دیکھیں۔ نائجیریا میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار ول راس کا کہنا ہے دھماکے کی بنیادی وجہ سکیورٹی کی کمی ہے۔نائجیریا گذشتہ پانچ سال سے شدت پسندی کا شکار ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...