لاہور (نامہ نگاران) فیسکو کی نجکاری کے خلاف کئی شہروں میں ملازمین کی ہڑتال جاری رہی، جس کے دوران میانوالی، جھنگ اور پیر محل میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں جب کہ دفاتر کی تالہ بندی کی گئی۔ میانوالی سے نامہ نگار کے مطابق واپڈا ہائیڈرو ورکرز یونین میانوالی کے مرکزی قیادت کی کال پر فیسکو واپڈا کی نجکاری کے خلاف پانچویں روز بھی ہڑتال کر کے دفاتر کو تالے لگائے رکھے اور ایکسیئن ڈویژنل آفس میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دئیے رکھا۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ منافع بخش فیسکو کی نج کاری سے حکمران ملازمین کیلئے مشکلات پیدا کرنا چاہتے ہیں اس لئے ہم نج کاری جیسے مذموم حکومتی ہتھکنڈوں کو روکنے کیلئے 30نومبر تک ہڑتال، احتجاج اور تالہ بندی جاری رکھیں گے۔ واپڈا نج کاری کے خلاف فیسکو دفاتر پیرمحل میں تعینات سینکڑوں ملازمین نے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھتے ہوئے قلم چھوڑ ہڑتال کرکے دوسرے روز بھی دفاتر کی تالہ بندی کئے رکھی۔ ملازمین نے احاطہ دفاتر میں نج کاری کی پرزور انداز میں مذمت کرتے ہوئے مبینہ طور پر حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ واپڈا کی نجکاری ہزاروں ملازمین کا معاشی قتل کرنے کے مترادف ہے۔ پیر محل میں بھی ملازمین نے ہڑتال کی اور مظاہرہ کیا اور ریلی نکالی گئی۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکر زلیبر یونین جھنگ سرکل کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی جھنگ سرکل آفس سے اسٹیشن چوک تک زیر قیادت ملک نورالحسن زونل چیئرمین نکالی گئی۔ تمام دفاتر بشمول کنسٹرکشن ڈویژن، ریجنل سٹور، سلطان باہو ڈویژن، جھنگ ڈویژن کی چھٹے روز بھی مکمل تالا بندی اور ہڑتال کی گئی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جب تک نج کاری کا فیصلہ واپس نہیں لیتی۔ ہڑتال جاری رہے گی۔ اگر قیادت نے بجلی بند کرنے کا حکم دیا تو چند لمحوں میں پورے ملک کی بجلی بند کر دیں گے۔