کراچی(اسٹاف رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے سیلز ٹیکس کی وصولی کے لیے 6 ہزار بڑے ریٹیلرز کی شناخت کر لی جن سے جی ایس ٹی کی مد میں سالانہ تقریبا 2ارب روپے کا ریونیو حاصل ہو گا۔تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کو جمع کرائی گئی رپورٹ میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے بتایا کہ6 ہزار بڑے ریٹیلرز کی شناخت کر لی گئی ہے۔ جن کے پاس الیکٹرونک کیش رجسٹر لگانے کی صلاحیت ہے اور یہ ریٹیلرز سالانہ چھ لاکھ بجلی کا بل ادا کرتے ہیں۔ پاکستان میں جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی کا تناسب نہایت کم اور کمزور ہے۔ مالی سال دو ہزار چودہ پندرہ میں حکومت نے صورتحال کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے تین حصوں میں تقسیم کیا۔پہلے حصے میں ایسے بڑے ریٹیل چین، ائرکنڈیشن مال میں موجود اسٹورز، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ مشینیں رکھنے اور سالانہ 6 لاکھ روپے کا بجلی ادا کرنے والوں کو رکھا گیا ہے۔ ایسے تمام ریٹیلرز کو مزید دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔سالانہ بل دو لاکھ چالیس ہزار کو درمیانے درجے کے ریٹیلرز اور دو لاکھ چالیس ہزار سے کم بجلی کا بل ادا کرنے والوں کو چھوٹے ریٹیلرز کی شناخت دی گئی ہے۔ ایف بی آر کے مطابق درمیانے درجے کے ریٹیلرز کی تعداد اٹھارہ ہزار ، چھوٹے ریٹیلرز کی بارہ لاکھ کے قریب ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بجلی کے بلوں کی تناسب سے درمیانے درجے کے ریٹیلرز سے ساڑھے سات فیصد اور چھوٹے ریٹیلرز سے پانچ فیصد کے حساب سے جی ایس ٹی وصول کیا جائے گا۔