قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا تو وزراء اور اراکین کی عدم حاضری پر قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے شدید تشویش کا اظہار کیا،ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں صرف ایک وزیر موجود ہیں، اجلاس میں اراکین غائب ہیں،کورم کی نشاندہی نہیں کرتا، بادشاہ لوگ آجائیں تو کارروائی آگے بڑھائی جائے، وزیر اعظم نے ایوان میں آنا چھوڑدیا تو وزرا کیوں آئیں گے؟ ان کے وزیراعظم آتے تھے اس لیے انہیں بھی آنا پڑتا تھا،کورکمانڈر اجلاس کے حوالے اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں گورننس بہترکرنے کی تجویزحکومت کیلئے اشارہ ہے، بہترہے حکومت اشارے کوسمجھے، محمود خان اچکزئی نےاظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی ایسی خارجہ پالیسی کی حمایت نہیں کریں گے جوپاکستان میں نہ بنی ہو، کورکمانڈرکانفرنس کی پریس ریلیزآئین کی روح کے منافی ہے، اس حوالے سے سپریم کورٹ سے رائے لی جائے، اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کا ایوان میں وزراء اورسیکرٹریزکی عدم حاضری پرشدید برہمی کا اظہار کیا، ان کا کہنا تھا کہ وہ اراکین کی عدم حاضری کی بات وزیراعظم سیکرٹریٹ سے بھی کرینگے۔انہوں نے سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری پلاننگ اور سیکرٹری خزانہ کو فوری طلب کرتے ہوئے اسمبلی کا اجلاس احتجاجاً دس منٹ کیلئے ملتوی کردیا۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں گورننس بہترکرنے کی تجویزحکومت کیلئے اشارہ ہے: خورشید شاہ
Nov 11, 2015 | 18:47