نئی دہلی (بی بی سی اردو) بھارت میں حکومت کی جانب سے پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی لگائے جانے کے بعد سے لاکھوں لوگ ان نوٹوں کو تبدیل کرنے کے لیے بینک پہنچ رہے ہیں جس سے ملک کے تقریباً سبھی بینکوں میں گاہکوں کی زبردست بھیڑ ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ لوگوں کے پاس کرنسی نوٹ تبدیل کرنے کے لیے 30 دسمبر کا وقت ہے اس لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے لیکن عوام کو اس سلسلے میں کافی شکایتیں ہیں اور ان کا کہنا ہے ایسا پہلے بھی ہوا ہے تاہم اس بار حکومت نے وقت بہت کم دیا اس لیے لوگ زیادہ پریشان ہیں۔ حکومت کے اعلان کے مطابق بینک میں ایک ہزار اور پانچ سو کے کرنسی نوٹ کو تبدیل کرکے چار ہزار روپے تک تو نقد پیسہ حاصل کیا جاسکتا ہے لیکن اس کے علاوہ اضافی کرنسی کا تمام پیسہ ان کے اکاؤنٹ میں جمع ہوسکتا ہے۔ تمام بینک ہفتہ اور اتوار کے روز بھی کھلے رہیں گے۔ حکومت کی جانب سے یہ اقدام غیر قانونی رقوم اور کرپشن کے خلاف کیے جانے والے کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔ نوٹوں کی تبدیلی کے سلسلے میں ممبئی اور دہلی میں بینکوں کے باہر زبردست بدنظمی کے مناظر دیکھے گئے۔ اطلاعات کے مطابق حکومت کے اس قدم سے کاروباری طبقے کو سب سے زیادہ مشکلیں پیش آرہی ہیں اور ممبئی، دہلی اور حیدرآباد جیسے شہروں میں سو روپے کی نوٹ کی قلت کے سبب چھوٹے اور بڑے تاجروں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ دوسری طرف حکام کا کہنا ہے کہ ان نوٹوں کو بینکوں کے ذریعے تبدیل کیا جا سکتا ہے لیکن از راہ مذاق ان نوٹوں کے استعمال کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر لوگوں نے چند تجاویز دی ہیں۔ اب چونکہ ان کو کرنسی نوٹوں کے طور پر استعمال نہیں کر سکتے تو انھیں ٹوائلٹ پیپر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مشک جیسی خوشبو والے ان پرانے نوٹوں کو اپنے جسم پر استعمال کر سکتے ہیں، ان کی خوشبو رہ جائے۔ تو آپ ان نوٹوں کو اپنی ذمہ داری پر جسم کے کسی بھی حصے پر استعمال کر سکتے ہیں۔ اب ان نوٹوں کو مونگ پھلی سے لے کر سموسے تک کو رکھنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ٹوئٹر کے ایک صارف کے مطابق یہ پانچ سو اور ایک ہزار روپے کا مستقبل ہے اور اس کے ساتھ انھوں نے یہ تصویر بھی پوسٹ کی ہے جسے سوشل میڈیا پر بہت شیئر کیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے لکھا ہے کہ اس میں سے کھانے کے بعد اس سے اپنی ہاتھ پر لگی چکناہٹ کو بھی صاف کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء ایک رپورٹ کے مطابق ہزار اور پانچ سو کے کرنسی نوٹ کو ختم کر کے کرنسی کے بغیر لین دین کا انتظام کرنے والی کمپنی پے ٹی ایم، کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ پے ٹی ایم کے ذریعے لوگ بغیر کسی چارج کے موبائل سے ہی اپنے تمام بلوں کی ادائیگی ،شاپنگ اور تمام اخراجات کر سکتے ہیں۔