اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق صدر پرویز مشرف نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر بات ہونی چاہئے حکومت کو چاہئے کہ فوج سے ڈپلومیسی سیکھے۔ کوئی ایسا شخص نہیں جو ایم کیو ایم کو متحد کر سکے امریکہ کا صدر کوئی بھی ہو پاکستان کو فرق نہیں پڑتا اٹھارویں ترمیم نے وفاق کوکمزور کیا، لائن آف کنٹرول پر بھارت پاکستان کو اکسا رہا ہے ہمیں بھارت کو جواب دینا پڑے گا۔ بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے بھارت سے متعلق حکومتی پالیس میں کچھ بہتری آئی ہے تاہم پاکستان حکومتی پالیسی کی وجہ سے تنہا ہو رہا ہے، سیاسی مقدمات کی وجہ سے پاکستان نہیں آ رہا مجھ پر الیکشن لڑنے کی تاحیات پابندی لگائی گئی ہے میرے خلاف غیر آئینی اقدامات کئے جا رہے ہیں عدالتیں ٹھیک فیصلہ نہیں کر رہیں صحت بالکل ٹھیک ہے مگر کیسز کی وجہ سے واپس نہیں آ رہا۔ نان سٹیٹ ایکسٹرز القاعدہ اور طالبان ہیں نان سٹیٹ ایکسٹرز دہشتگرد نہیں مجاہدین ہیں جو بھارتی قابض فوجیوں سے لڑ رہے ہیں سرتاج عزیز اچھے انسان ہیں لیکن وہ بہت بڑے معامات کو حل نہیں کر سکتے جبکہ طارق فاطمی کے بارے میں کچھ کہنا نہیں چاہتا ۔ ایم کیو ایم کی قیادت سنبھالنے کی باتیں غلط ہیں میں قومی سطح کا لیڈر ہوں پھر میں ایک لسانی یا صوبائی سطح کی تنظیم کا لیڈر کیوں بنوں گا۔