کراچی (خبرنگار) بااثر وڈیروں کے اشارے پر پولیس کی طرف سے ریڑھی گوٹھ کے ماہی گیروں پر جاری مظالم کا خاتمہ نہ ہوسکا، بے گناہ ماہی گیروں پر 16 سے زائد جھوٹے مقدمات درج، رات کے اندھیرے میں ماہی گیروں کے گھروں پر ہوائی فائرنگ روز کا معمول بن گئی، ماہی گیروں کی شکایات پر پاکستان فشر فوک فورم کے چیئرمین ریڑھی گوٹھ پہنچ گئے، پولیس کی ناجائزی کیخلاف قانونی جنگ لڑنے کا اعلان: تفصیلات کے مطابق کراچی کی 129 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی کے ٹیل میں صدیوں سے آباد ماہی گیروں کی قدیم بستی ریڑھی گوٹھ کے ماہی گیروں پر بااثر وڈیروں کے اشارے پر پولیس کی طرف سے جاری مسلسل غیر قانونی حملوں، جھوٹے مقدمات اور ہوائی فائرنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکا ہے۔ اس سلسلے میں ماہی گیروں کی طرف سے مسلسل شکایات کے بعد پاکستان فشر فوک فورم کے مرکزی چیئرمین محمد علی شاہ ریڑھی گوٹھ پہنچے، جہاں انہوں نے ماہی گیروں سے ہونے والی زیادتیوں کے متعلق معلومات ہاصل کی۔ ریڑھی گوٹھ کے بے گناہ ماہی گیروں حاجی احمد، حسین قاسمانی، ابراہیم موسانی، حاجی خادم شیخ، محمد قاسمانی، ہارون، حسن، مصطفی، حاجی ہاشم، صغرہ، آمنہ ، زینب و دیگر نے پاکستان فشر فوک فورم کے چیئرمین محمد علی شاہ کو بتایا کہ بااثر سکھن تھانہ پولیس نے بااثر وڈیرے کے اشارے پر ان کیخلاف 16 سے زائد جھوٹے مقدمات درج کرلئے ہیں۔