حضرت امام حسینؓ کا چہلم عقیدت و احترام سے منایا گیا، کئی شہروں میں موبائل فون سروس بند رہی

لاہور (خبرنگار+ سٹاف رپورٹر) نواسہ رسولؐ حضرت امام حسینؓ اور شہدائے کربلا کا چہلم مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا، مساجد، امام بارگاہوں سمیت مختلف مقامات پر سیمینار اور مجالس عزا کا اہتمام کیا گیا تھا۔ لاہور سمیت ملک بھر میں علم، ذوالجناح اور تعزئیے کے جلوس برآمد ہوئے جن میں علماء اور ذاکرین نے شہدا کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ چہلم کے سلسلے میں شہر کے مختلف مقامات سے تعزیہ اور شبیہ ذوالجناح کے جلوس نکالے گئے۔ لاہور میں چہلم حضرت امام حسینؓ کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ دہلی گیٹ سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا گزشتہ شب ہی کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جلوس کے شرکاء نے ماتم، سینہ کوبی اور زنجیر زنی کرتے ہوئے حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ علاوہ ازیں شہدائے کربلا کے چہلم پر ملک کے متعدد شہروں میں موبائل فون سروس معطل رہی۔ کراچی، حیدر آباد کوئٹہ، لاہور، راولپنڈی، پشاور اور دیگر شہروں میں موبائل فون سروس معطل رہی۔ پشاور، کراچی میں موٹر سائیکل کی ڈیل سواری پر بھی پابندی رہی۔ موبائل فون سروس بند ہونے سے شہریوں کا مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا اور انہیں رابطوں میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔لاہور کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران 5مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے عرس داتا دربار اور چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر ممکنہ دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر نولکھا، ریلوے سٹیشن، داتا دربار، بھاٹی گیٹ، اردو بازار کے گرد و نواح کے ہوٹلز اور گھروں کی سخت چیکنگ جس میں متعدد افراد کے بائیو میٹرک اور اینڈرائیڈ سیٹس کے ذریعہ کوائف چیک کیے گئے۔ آپریشن میں سراغ رساں کتوں کے ذریعہ بھی چیکنگ کرائی گئی۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...