قبل از وقت انتخابات خارج از امکان ہیں: شہباز شریف ‘ فضل الرحمن

لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلی شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمن نے ملاقات کی،جس میں باہمی دلچسپی کے اموراورسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قبل ازوقت انتخابات کے انعقادکے مطالبے کوخارج ازامکان قرار دیا۔ملاقات میں جمہوریت کے استحکام کیلئے مثبت کردارمستقبل میں بھی جاری رکھنے پر اتفاق کیاگیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کیلئے سب کو اپنا کردارادا کرنا ہے کیونکہ راوادری ، اتحاد اوراتفاق کی جتنی ضرورت اب ہے پہلے کبھی نہ تھی اورسب کو پاکستان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔ وہ لوگ جو اپنے صوبے میں کچھ نہیں کرسکے اب وہ قبل از وقت انتخابات کا شوشہ چھوڑ رہے ہیں اور دشنام طرازیاں کرنے والے ان عناصر کی کارکردگی اپنے صوبے میں سب کے سامنے آچکی ہے ۔یہ وہ عناصر ہیں جو اپنے صوبے کے عوام کو ڈینگی میں اکیلا چھوڑ کر پہاڑوں پرچڑھ گئے تھے۔ جھوٹ اوربے بنیاد الزام تراشی کر کے پاکستان کو جان بوجھ کر نقصان پہنچا یا گیا ہے۔پاکستان کی سیاست میں جھوٹ بولنے والوں کو عوام ووٹ کی طاقت سے آئندہ بھی مسترد کریں گے۔ اجتماعی بصیرت اور مشترکہ کاوشوں کے ذریعے ملک کو مسائل سے نجات دلانا ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب سے پاکستان کیلئے برطانوی وزیراعظم کے تجارت کے بارے میں ایلچی و رکن برطانوی پارلیمنٹ رحمان چشتی نے ملاقات کی،جس میں باہمی دلچسپی کے امور ،پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ اورمختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔رحمان چشتی نے صوبے کے عوام کی فلاح وبہبوداورتوانائی کے شعبہ میں شاندارکارکردگی پر وزیراعلیٰ شہبازشریف کو خراج تحسین پیش کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اوربرطانیہ کے درمیان تاریخی اوربہترین تعلقات موجود ہیں اورمسلم لیگ(ن) کی حکومت کے دور میں پاک برطانیہ تعلقات کو مزید وسعت ملی ہے۔ شہباز شریف مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما چودھری احمد سعید کی رہائش گاہ گلبرگ گئے اور انہیں گلدستہ دیا۔ اس موقع پر باہمی دلچسپی کے امور اور سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا مسلم لیگ ن عوام کی ترقی اور ملک کی خوشحالی کے ایجنڈے کو آگے لے کر بڑھ رہی ہے اور گزشتہ چار برس کے دوران عوام کی بے لوث خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں جبکہ سیاسی مخالفین نے جھوٹ اور بے بنیاد الزامات کے عالمی ریکارڈ بنائے ہیں۔ شہباز شریف نے سندھ کے معروف دانشور محمد ابراہیم جویو کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...