ادارے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد نہیں روک سکتے تو انہیں اتنا بجٹ کیوں ملتا ہے؟ عدالت عالیہ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد ہائی کورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد تشہیر کے خلاف درخواست کی سماعت ، فاضل عدالت نے نے ڈی جی ایف آئی اے سے اب تک کی اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق پیش رفت رپورٹ طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت 17نومبر تک ملتوی کردی ہے۔کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے کی۔ دوران سماعت ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیگل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے ملزمان گرفتار کر لیے ہیں، چالان ٹرائل کورٹ میں جمع کرا دیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے کہاکہ ڈی جی ایف آئی بتائیں اب تک کتنے ملزم گرفتار کیے اور کتنے بیرون ملک فرار ہوئے ،ملزمان کے موجودہ سٹیٹس کی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے ، جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس د یے کہ اگر متعلقہ ادارے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کو روک نہیں سکتے تو ان اداروں کے لیے اتنا بجٹ کیوں مختص کیا جاتا ہے؟ ۔ بعدازاں کیس کی سماعت 17 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
گستاخانہ مواد

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...