ریاض(این این آئی)فرانسیسی صدر عمانو ایل میکرون متحدہ عرب امارات کا دورہ مکمل کرنے کے بعد غیر علانیہ طور پر سعودی عرب پہنچ گئے جہاں انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔ سعودی پریس ایجنسی کے مطابق شہزادہ محمد نے فرانسیسی مہمان صدر کو ہوائی اڈے پر خوش آمدید کہا۔ فرانسیسی صدر نے بتایا کہ انہوں نے یمن کے حوثیوں کی جانب سے سعودی دارالحکومت ریاض کو نشانہ بنانے کی اطلاعات اور ایران سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کے لئے سعودی عرب آنے کا پروگرام بنایا۔ انہوں نے حملے کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتے ہوئے کہا اگرچہ میں نے 2015ءکو تہران اور عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے نیوکلیئر معاہدے کی حمایت کی تھی لیکن اب سمجھتا ہوں کہ ایران کے میزائل پروگرام سے متعلق ایک نیا معاہدہ کیا جانا چاہئے۔فرانسیسی صدر نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ خطے کے استحکام کو یقینی بنانے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کریں۔بظاہر شام اورعراق میں دہشت گرد تنظیم داعش کو حالیہ مہینوں کے دوران مختلف مقامات پر مسلسل شکست کا سامنا رہا ہے لیکن ابھی بھی جہادی برسرپیکار ہیں۔ جہادیوں کے خلاف مسلح جد و جہد اور جنگ جاری رکھی جائے گی۔پورٹ زید کے نیول بیس پر فرانسیسی صدر نے کہا کہ اسلامک سٹیٹ کو ا±س کے خودساختہ دارالخلافہ الرقہ میں شکست دی جا چکی اور بہت جلد سارے عراق اور شام میں اس جہادی تنظیم کو مکمل شکست سے دوچار کر دیا جائے گا۔دہشت گرد گروپوں کے ساتھ نمٹنے سے ہی اس خطے کی ترقی اور مسائل کا حل ممکن ہے۔آن لائن کے مطابق فرانسیسی صدر عمانویل میکرون نے دبئی میں فرانسیسی سکول میں نیوز کانفرنس کے موقع پر کہا کہ یمن سے دارالحکومت ریاض پر داغا جانے والا میزائل بادی النظر میں ایرانی تھا جس سے ان کے میزائل پروگرام کی طاقت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
فرانسیسی صدر/دورہ