لاہور (خبرنگار) علامہ محمد اقبالؒکی پوری زندگی عملِ پیہم کی مثال ہے۔ ان کی شاعری عشقِ حقیقی اور فلسفۂ خودی کے گرد گھومتی ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ نوجوانوں کو تسخیرِ کائنات کی طرف مائل کرتے ہیں۔ ان کی شاعری نے نیل کے ساحل سے لیکر کاشغر تک دلوں کو اک نیا ولولہ عطا کیا ہے۔ نوجوان نسل علامہ محمد اقبالؒ کی آرزوئوں کا مرکز ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریکِ پاکستان میں مفکر پاکستان‘ شاعر مشرق علامہ محمد اقبالؒ کے 141 ویں یومِ ولادت کے سلسلے میں خصوصی تقریب سے کیا۔ صدارت علامہ محمد اقبالؒ کی بہو جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کی جبکہ اس موقع پر بیگم بشریٰ رحمن‘ بیگم مہناز رفیع‘ بیگم خالدہ جمیل گورنمنٹ عائشہ صدیقہ ڈگری کالج راوی روڈ کی پرنسپل بشریٰ مجاہد‘ ہزارہ پبلک سکول و کالج کے اساتذہ کرام ‘ طلبا و طالبات اور پرنسپل وقاص احمد خان سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات کثیر تعداد میں موجود تھے۔ اسمارہ لیاقت‘ نمرہ آصف اور بشریٰ عارف نے کلام اقبال پیش کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض کنوینر مادر ملت سینٹر پروفیسر ڈاکٹر پروین خان نے ادا کئے۔جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال نے تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان نسل قوم کی امید ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ کی مخاطب بھی نئی نسل ہی ہے۔ انہوں نے کہا آج کی نوجوان نسل کو اقبالؒ کے افکار پر عمل کرنا چاہئے ۔ انہیں سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں آگے بڑھنا چاہئے۔ وہ نوجوانوں سے مخاطب ہو کر کہتے ہیں کہ آپ ایسی قوت بن جائیں کہ دنیا آپ پر فخر کرے اور آپ کی مثال دے۔