لاہور(کلچرل رپورٹر)’’مینوںپارلنگھادے گھڑیامنتا ںتیریاںکردی ‘‘جیسے گیتوں کے گائیک ماضی کے معروف لوک گلوکارواداکارعاشق حسین جٹ کی30ویںبرسی آج منائی جائے گی۔اس موقع پرمرحوم کے بیٹے گلوکارعباس جٹ اپنی رہائش گاہ سید پورمیں قرآ ن خوانی کااہتمام کرینگے۔عاشق حسین جٹ اپنے دورکے ممتازفنکارتھے جنہوںنے ’’سوھنی مہینوال ،ہیررانجھا،دلابھٹی ‘‘سمیت تما م لوک داستانوں کواپنی آوازمیں منفردا نداز میں ریکارڈ کیا۔ا نکے ریکارڈاور آڈیوکیسٹ بہت مقبول ہوئے ۔وہ نہ صرف ایک بلندپایہ گلوکارتھے بلکہ سٹیج ڈراموںمیں اداکاری کاطوطی بولتاتھا۔انکاشمارموبائل تھیٹرکے بانیوں میں ہوتاتھا۔ وہ 11نومبر1988ء کو اس جہاںسے رخصت ہوگئے ۔وہ اپنے تھیٹرگروپ میں بطورہیرو لوک داستانوں کوپیش کرتے اورگائیکی کامظاہرہ کرکے شائقین کومحظوظ کرتے تھے ۔اس زمانے میںعنایت حسین بھٹی ،عالم لوہاراورطفیل نیازی اوردیگرفنکاروں کے تھیٹربھی عروج پرتھے ۔عاشق حسین جٹ نے پاکستان کے علاوہ بیرون ملک بھی پنجاب کی ثقافت اورتہذیب کوروشناس کرایا۔انہو ںنے بطورفلمساز،ہدایتکاراوراداکار ایک پنجابی فلم ’’حورپنجاب دی‘‘بنائی جوتکمیل کے آخری مراحل میںتھی کہ وہ11نومبر1988ء کو اس جہاںسے رخصت ہوگئے اوروہ ریلیزنہ ہوسکی۔مرحوم کے بیٹوں عباس جٹ اورفضل جٹ نے اپنے والد کے فن کوآگے بڑھایااور لوک موسیقی میں اپنانام کمایا۔