پیپلزپارٹی نے نیب آرڈیننس میں ترامیم کیلئے تجاویز تیار کرکے حکومت کو بھجوادیں

پاکستان پیپلز پارٹی نے قومی احتساب بیورو( نیب) آرڈیننس میں اصلاحات اور ترامیم کیلئے اپنی تجاویز باقاعدہ طور پر حکومت کے حوالے کردی ہیں۔ذرائع کے مطابق احتساب قوانین پر نظرثانی کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والے اتفاق کے بعد پیپلزپارٹی نے اپنی طرف سے تجاویز تیار کرکے باقاعدہ حکومت کو بھجوادی ہیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب کو حاصل لامحدود اختیارات میں کمی اور چیئرمین کے اختیارات کمیشن کے پانچ ارکان کے حوالے کرنے کی تجویز دی گئی ہیں۔پارٹی زرائع کے مطابق چاروں صوبوں اور اسلام آباد سے کمیشن ارکان لینے، صوبائی نیب ڈائریکٹوریٹس کے اختیارات میں اصلاحات لانے اور الزامات کی تحقیقات کے حوالے سے بھی اصلاحات تجویز دی گئی ہیں۔پیپلز پارٹی کی جانب سے نیب طرف سے وفاقی معاملات میں صرف کرپشن کی تحقیقات کرنے اور صوبائی معاملات اینٹی کرپشن کو دینے کی تجویز دی ہے۔ پیپلز پارٹی نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ کسی صوبے یا وفاق میں ایک خاص حد سے زیادہ مالی کرپشن کی تحقیقات ہی نیب کرے جبکہ ان معاملات میں بھی تحقیقات نیب کرے جن میں وفاق کے ملازمین، یا ارکان پارلیمنٹ ملوث ہوں۔ ریمانڈ کی90 روزہ مدت ختم کر کے وہی رکھی جائے جو عام قانون میں ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک نیب حکام کو میڈیا میں بات کرنے کی اجازت نہ دینے، بلا امتیاز اور تمام اداروں، اور پارلیمینٹیرینز کا احتساب ایک ہی قانون کے ذریعے کرنے کی تجاویز دی گئیں ہیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق قوانین میں موجود سقم کے حوالے سے اور بھی کچھ تجاویز دی گئی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن