اسلام آباد(وقائع نگار ) عدالت نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران بولنے پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرے سے نکال دیا۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی تو مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت گرفتار پانچ ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ نیشنل فرانزک کرائم ایجنسی انچارج محمد عمران کے بیان پر جرح کی گئی جس کے بعد سماعت ملتوی کردی۔ ان میں ضمانت پر رہا ظاہر جعفر کی والدہ ملزمہ عصمت آدم جی اور تھراپی ورکس کے ملازمین شامل ہیں۔ جج نے استفسار کیا کہ مدعی مقدمہ کے وکیل کدھر ہیں؟ جس پر وکیل بابر حیات سمور نے جواب دیا کہ شاہ خاور سپریم کورٹ مصروف ہیں آپ کارروائی شروع کر دیں۔ دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر جعفر نے بولنا شروع کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کمرہ عدالت سے باہر چلا جائے۔ عدالتی حکم پر مرکزی ملزم ظاہر جعفر کو کمرہ عدالت سے باہر بھیج دیا گیا۔ نیشنل فرانزک کرائم ایجنسی انچارج محمد عمران کے بیان پر جرح کی گئی جس کے بعد سماعت ملتوی کردی۔
نور مقدم کیس
نور مقدم قتل کیس، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کوکمرہ عدالت سے نکال دیا گیا
Nov 11, 2021