وزیراعظم کی ججز گیٹ  سے سپریم کورٹ  میں انٹری ‘سوالات پر 4 مرتبہ کہا مجھے بات  کا موقع دیں‘ 6و فاقی وزراء ساتھ آئے 

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وزیر اعظم کی سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر داخلہ شیخ رشید، معاون خصوصی شہباز گِل وزیر مملکت اطلاعات فرخ حبیب، وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید، وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سماعت 11 بجکر 47 منٹ پر شروع ہوئی۔ عمران خان بغیر ماسک کے سپریم کورٹ کمرہ عدالت میں داخل ہوئے۔ سکیورٹی ادارے کے آفیسر نے وزیراعظم کو ماسک دیا۔ وزیراعظم نے سماعت کے دوران چار مرتبہ ججز کے سوالات پر کہا جسٹس اگر مجھے موقع دینگے تو میں بتاؤنگا مجھے بلایا ہے مجھے بات کرنے کا موقع دیں۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید بارہا مشکل لمحات میں وزیراعظم کو ریسکیو کرتے رہے۔ سانحہ پشاور نواز شریف دور میں ہونے پہ نواز کے مستعفی ہونے کے آپشن کا اٹارنی جنرل کی جانب سے ذکر پر وزیراعظم عمران خان روسٹرم پر مسکراتے رہے۔ عدالت عظمیٰ کے ریمارکس اور حکمنامہ لکھواتے وقت عمران خان کبھی ہاتھ باندھتے اور کبھی ہاتھ میں پہنی انگوٹھی کو روسٹرم پر کھڑے گھماتے رہے۔ کمرہ عدالت میں وزیراعظم کے داخل ہوجانے کے بعد کمرہ عدالت نمبر ایک کے دروازوں کو وزیراعظم کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی جانب سے بند کر دیا گیا۔ جس پر صحافیوں اور سانحہ اے پی ایس  کے شہید ہونے والے بچوں کے ورثاء کو مشکلات کا سامنا رہا۔ وزیراعظم عمران خان، ججز گیٹ سے سپریم کورٹ بلڈنگ میں داخل ہوئے اور اسی گیٹ سے واپس روانہ ہوئے۔ جبکہ اس سے قبل عدالت میں پیش ہونے والے وزیراعظم سائلین گیٹ سے سپریم کورٹ میں داخل ہوتے رہے ہیں۔ عمران خان خود بھی پانامہ لیکس کیس میں اسی سائلین والے گیٹ سے عدالت میں داخل ہوتے رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...