اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے انتخابی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا مقابلہ مافیاز کے ساتھ ہے۔ کرپٹ نظام کی پیداوار اپوزیشن جماعتیں تبدیلی کی مخالف ہیں لیکن ہم تبدیلی لے کر آئیں گے۔ پاکستان کی گزشتہ 50 سالہ تاریخ میں ہر الیکشن متنازعہ ہوئے، الیکٹرانگ ووٹنگ مشین سے دھاندلی کے الزامات کا خاتمہ ہو گا۔ الیکشن کمیشن اور اپوزیشن کی طرف سے ای وی ایم کی مخالفت بلاجواز ہے۔ مافیاز سے لڑے بغیر کوئی قوم ترقی کے سفر پر گامزن نہیں ہو سکتی، ارکان پارلیمان تبدیلی کا ساتھ دیں، پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی منزل حاصل کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اراکین پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنی اور اتحادی جماعتوں کے اراکین کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے سیاست میں آنے کا مقصد پاکستان کو مثالی فلاحی ریاست بنانا تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومیں اخلاقیات کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں، جو قومیں اخلاقی بلندی پر ہوتی ہیں انہیں ایٹم بم مار کر بھی ختم نہیں کیا جا سکتا، ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشین کیلئے کام کر رہے ہیں تاکہ انتخابات شفاف ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کو بار بار انتخابی اصلاحات کے حوالہ سے تجاویز دینے کی دعوت دی اس کے برعکس اپوزیشن اور الیکشن کمیشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بلاجواز مخالفت کر رہے ہیں۔ کیونکہ اس سے انتخابی تنازعات ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کرپٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے ہمیشہ اصلاحات کی مخالفت کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کرپٹ سسٹم کی پیداوار اپوزیشن جماعتیں تبدیلی نہیں آنے دینا چاہتیں لیکن ہم تبدیلی لا کر رہیں گے۔ ارکان پارلیمان اس معاملہ پر حکومت کا ساتھ دیں۔سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا، جس میں اٹارنی جنرل، وفاقی وزراء اسد عمر، پرویز خٹک ، پارلیمانی مشیر بابر اعوان اور حکومت کی قانونی ٹیم شریک ہوئی۔ اجلاس میں عمران خان نے سانحہ اے پی ایس کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر مشاورت کی۔ اجلاس میں اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے پر بریفنگ دی اور مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بھی قانونی پوزیشن سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہداہمارا سب سے بڑافخر ہیں۔ حکومت آئینی فرائض بھرپور طریقے سے ادا کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی چئیرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی اور قائد ایوان شہزاد وسیم کے ہمراہ پی ٹی آئی اور اس کی اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سینیٹرز اعظم خان سواتی، شبلی فراز، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، فیصل سلیم رحمان، محمد ہمایوں مہمند، محسن عزیز، فیصل جاوید، فدا محمد، دوست محمد محسود،محمد ایوب، سیمی ایزدی، ولید اقبال، ذیشان خان زادہ، ڈاکٹر زرقہ سوہروردی تیمور، فلک ناز چترالی، فوزیہ ارشد، محمد عبدالقادر، لیاقت خان ترکئی، ڈاکٹر مہرتاج روغنی، عون عباس بپی، اعجاز احمد چوہدری، گردیپ سنگھ، محمد فیصل واوڈا، سیف اللہ ابڑو، سیف اللہ سرور خان نیازی، سید علی ظفر، سرفراز احمد بگٹی، انوارالحق کاکڑ، ثمینہ ممتاز، منظور کاکڑ، دنیش کمار، خالدہ عطیب، کامل علی آغا اور سید مظفر حسین شاہ شامل تھے۔ ملاقات میں ایوان بالا میں قانون سازی سے متعلق امور پرتبادلہ خیال ہوا۔ وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور ارکان قومی اسمبلی گل داد خان، گل ظفر خان، ساجد خان، محمد اقبال آفریدی، جواد حسین اور ملک فخر زمان نے ملاقات کی اور ملاقات میں پارلیمان میں جاری قانون سازی کے عمل، ملکی سیاسی صورتحال اور متعلقہ حلقوں میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو کی گئی۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان سے رکنِ قومی اسمبلی راجہ ریاض احمد نے بھی ملاقات کی اور متعلقہ حلقے کے سیاسی امور اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے ارکان اسمبلی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ ظہرانے میں 170 سے زائد ارکان نے شرکت کی۔