قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کی دلچسپی انتہائی کم تھی۔ ارکان اجلاس کے دوران گپیں مارتے رہے۔ اجلاس وقفہ سوالات کے بعد بقیہ ایجنڈا نمٹائے بغیر اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔ سینٹ کا اجلاس شروع ہوا تو حکومتی نشستوں پر صرف ایک رکن کامل علی آغا ہی موجود تھے جبکہ باقی نشستیں خالی تھیں جس پر اپوزیشن نے حکومت پر خوب تنقید کی۔ جبکہ اپوزیشن لیڈر سید یوسف رضا گیلانی نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس موخر کر نے پر بھی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایمرجنسی میں اپنے ارکان کو ملک بھر سے بلایا ہے۔ ارکان خصوصی پروازوں کے ذریعے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچ رہے ہیں اور حکومت کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ اجلاس موخر کر دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے ارکان کی طرف سے تحریک لبیک اور ٹی ٹی پی سے حکومت کے معاہدے پر تنقید کی گئی، لیگی رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ تحریک لبیک اور ٹی ٹی پی کے ساتھ معاہدہ کرنے سے قانون کی حکمرانی کس زمرے میں آتی ہے، جنہوں نے لوگوں کو اور پولیس کو قتل کیا، کیا ان کو معافی دینے اور معاہدے سے قانون کی حکمرانی کیسے مضبوط ہوگی۔
قومی اسمبلی: ارکان کی عدم دلچسپی، گپیں مارتے رہے
Nov 11, 2021