کراچی(این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف نائن زیرو کے سابق سیکورٹی انچارج منہاج قاضی کی درخواست پرڈی جی نادرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔سندھ ہائیکورٹ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف نائن زیرو کے سابق سیکورٹی انچارج منہاج قاضی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل راج علی واحد ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ منہاج قاضی جس کیس میں مطلوب تھے اس میں گرفتار ہیں۔ شناختی کارڈ عدم گرفتاری کے باعث بلاک کیا گیا تھا۔ شناختی کارڈ بلاک ہونے کے باعث انکے بچوں کا کالج میں داخلہ نہیں ہو پارہا ہے۔ تحریری جواب جمع نہ کرانے پر نادرا اور وفاقی حکومت کے وکیل پر برہم ہوگئی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بتایا جائے کس قانون کے تحت شناختی کارڈ بلاک کیا گیا؟ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ درخواستگزار کے خلاف کیسز زیر سماعت ہیں وہ جیل میں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بندہ اگر ڈکیتی میں بند یا ہائی جیکنگ کیس میں جیل میں شناختی کیسے بلاک کرسکتے ہیں؟ عدالت نے استفسار کیا کہ منہاج قاضی کا شناختی کارڈ کیوں بلاک کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں نادرا کے معاملے کو کون دیکھتا ہے؟ نادرا کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کراچی میں لا آفسر ہوتے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں نادرا کو کوئی کلرک تو نہیں چلا رہا۔ عدالت نے ڈی جی نادرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
منہاج قاضی
سندھ ہائی کورٹ کا شناختی کارڈ بلاک کرنے پرڈی جی نادرا کو نوٹس
Nov 11, 2022