اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کوٹ کے سینئرجج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے جاری ایک اوپن لیٹر میں واضح کیا ہے کہ تکریم اور نقل و حرکت کی آزادی ہر شہری کے بنیادی آئینی حقوق ہیں۔ 8نومبرکی صبح عدالت جارہا تھا تو ٹریفک روکی گئی تھی، دریافت کرنے پر بتایا گیا صدر صاحب کیلئے روٹ لگایا گیا ہے۔ سیکڑوں گاڑیاں روکی گئی تھیں جن میں ہزاروں افراد تھے۔ صبح کے وقت لوگ ہسپتال یا ضروری کاموں کیلئے جا رہے ہوں گے، دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا، ایسااسلامی جمہوریہ پاکستان میں ہو رہا ہے، آئین پاکستان میں سب سے پہلے اللہ کی حکمرانی کا اقرار کیا جاتا ہے۔ قائداعظم نے کہا تھا ہماری ریاست ہونے کا مطلب یہ ہے جس میں ہم آزاد لوگوں کی طرح جی سکیں، ایسی ریاست جہاں اسلامی، سماجی عدل کے اصولوں پرآزادی سے عمل ہو، گزشتہ شام عدالت عظمیٰ سے معمول کے مطابق پیدل گھر کی طرف روانہ ہوا تو دیکھا کہ درجن بھر سرکاری ملازمین احتجاج کر رہے تھے۔ سڑک بند کر دی گئی تھی، سڑک کی دوسری سائیڈ کو دو طرفہ بنا دیا گیا تھا جس پر سرکاری نمبر والی گاڑیوں کی اکثریت تھی، گاڑیاں دونوں اطراف پیلی لکیروں پر پارک کی گئی تھیں جہاں پارکنگ ممنوع ہے۔ شہری کی حیثیت سے ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی سی سے دریافت کیا۔ پوچھا انہوں نے اپنی اور دوسروں کی گاڑیوں کوغیرقانونی طور پر کیوں پارک کیا۔