اینٹی کرپشن کورٹ سے دوست مزاری کی ضمانت منظور‘ رہا کر دیا گیا

Nov 11, 2022


لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خبرنگار) زیر حراست سابق ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کو عدالت کے حکم پر رہا کر دیا گیا۔ پولیس اہلکار روبکار لے کر کیمپ جیل پہنچے۔اینٹی کرپشن کورٹ نے سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد مزاری کیخلاف سرکاری اراضی پر قبضہ کا الزام کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ فاضل عدالت نے دوست مزاری کی ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ دوست محمد خان مزاری کے وکیل فرہاد علی شاہ نے دلائل مکمل کر رکھے تھے۔ سرکاری وکیل نے گذشتہ روز دلائل دئیے۔ اینٹی کرپشن کورٹ کے جج خالد محمود بھٹی نے سماعت کی۔ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے مقدمہ درج کیا گیا، اراضی پر قبضہ کا الزام جھوٹ پر مبنی ہے، اراضی ریکارڈ چوری کا الزام لگایا گیا جبکہ ریکارڈ اینٹی کرپشن کے پاس ہی تھا۔
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریکوڈک صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران حکومت کو ریکوڈک منصوبے پر باقاعدہ اتھارٹی اور پالیسی بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریکوڈک منصوبے کا پچھلا معاہدہ مخصوص کمپنی کے لیے رولز میں نرمی دینے پر کالعدم ہوا، ریکوڈک منصوبے میں دی جانے والی چھوٹ اور رولز میں نرمی کو پالیسی کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، اگر ایک بار پالیسی بن جائے گی تو عدالت کے لیے فیصلہ کرنے میں آسانی ہو گی، تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ملک کی یکساں پالیسی سے شفافیت آئے گی، حکومتی وکیل ابھی تک مطمئن نہیںکر سکے کہ ایک مخصوص کمپنی کے لیے حکومت نئی قانون سازی کیوں کر رہی ہے؟ بار بار یہ کہہ کر ڈرایا جا رہا ہے کہ ریکوڈک منصوبہ 15 دسمبر تک طے نا ہوا تو 10 ارب ڈالر کا بوجھ پڑ جائے گا،  حکومت بلوچستان کوئی بہت مضبوط اتھارٹی نہیں ہے، دیکھنا ہو گا ریکوڈک معاہدہ اور اس کے بعد پورے منصوبے کی نگرانی کون کرے گا؟ سی پیک کی طرز کی ایک اتھارٹی بننی چاہئے جو ریکوڈک منصوبے کا جائزہ لیتی رہے، دوبارہ ریکوڈک منصوبے کو تباہ ہونے نہیں دینا چاہتے، ریکوڈک معاہدے میں ملک پر ابھی بھی 4.5 ارب ڈالر کا بوجھ ہے، حکومت ایک معاہدے کی آسانی کے لیے رولز میں تو نرمی کر سکتی ہے لیکن اپنا معیار نہیں گرا سکتی، ریکوڈک سے ملحقہ علاقوں میں آبادی کے حقوق بھی متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل  نے عدالت کو بتایا کہ ریکوڈک منصوبے میں 10 ارب ڈالر کی ملک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے، ریکوڈک منصوبے سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی ہچکچاہٹ ختم ہو گی اور ملک میں سرمایہ آئے گا، عدالت کو ڈرا نہیں رہا لیکن اگر 10 ارب ڈالر کا جرمانہ پڑ گیا تو قوم ہی بھگتے گی۔

مزیدخبریں