اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) عالمی بنک نے پاکستان کیلئے قدرتی آفات کو بڑا خطرہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں پر 2030ء تک جی ڈی پی کا 10 فیصد خرچ کرنا ہوگا۔ کنٹری کلائمیٹ اینڈ ڈویلپمنٹ رپورٹ میں عالمی بنک نے انکشاف کیا ہے کہ 2030ء تک پاکستان کو جی ڈی پی کا 10 فیصد موسمیاتی تبدیلیوں پر خرچ کرنا ہوگا۔ زراعت‘ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کیلئے ٹارگٹڈ سبسڈی دینا ہوگی۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کیلئے زراعت‘ توانائی کے شعبے میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔ پاکستان کو فوری موسمیاتی تبدیلیوں سے بچنے کیلئے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ سیلاب سے پاکستان میں 80 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔ سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر اور 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ 1700 اموات ہوئیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو 2050ء تک جی ڈی پی میں 20 فیصد تک کمی کا خدشہ ہے۔ عالمی بنک کی رپورٹ میں حالیہ سیلاب کو پاکستانی پالیسی سازوں کیلئے ویک اپ کال قرار دیا گیا ہے۔ عالمی بنک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ترقی اور غربت میں کمی کی کوششوں کیلئے قدرتی آفات انتہائی نقصان دہ ہے۔ رپورٹ میں شہروں میں سرمایہ کاری کیلئے میونسپل اور پراپرٹی ٹیکس لگانے پر زور دیا گیا ہے۔