اسلام آباد(نا مہ نگار)یونیسیف نے کہا ہے کہ تباہ کن سیلاب سے دنیا بھر میں ریکارڈ 2کروڑ77لاکھ سے زائد بچوں کو خطرات کا سامنا ہے،چاڈ، گیمبیا، پاکستان اور شمال مشرقی بنگلہ دیش میں سیلاب سے متاثرہ بچوں کی تعداد 30سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے،پاکستان میں سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صحت کے مراکز میں داخل پانچ سال سے کم عمر کے ہر 9میں سے ایک سے زائد بچے شدید غذائی قلت کا شکار پائے گئے۔ یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ اس سال دنیا بھر کے 27ممالک میں کم از کم 2کروڑ77لاکھ بچے تباہ کن سیلاب کا شکار ہوئے ہیں۔سال 2022 میں سیلاب سے متاثر ہونے والے 2کروڑ77لاکھ بچوں کی ایک بڑی اکثریت پانی میں ڈوب کر مرنے ، بیماریوں کے پھیلا، پینے کے صاف پانی کی کمی ، غذائی قلت ، تعلیم میں حرج اور تشدد سمیت متعدد شدید ترین خطرات کا شکار ہے۔ یونیسف کے عہدیدار سربراہ پالوما ایسکوڈیرو کا کہنا ہے کہ ہم اس سال دنیا بھر میں سیلابی صورتحال میں غیر معمولی اضافہ دیکھ رہے ہیں اور اس کے ساتھ ہی بچوں کو درپیش خطرات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ یونیسف حکومتوں سے مطالبہ کر تا ہے کہ وہ بچوں کو ان ناقابل تلافی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے مالی تفریق کو ختم کریں۔
یونیسف
تباہ کن سیلاب: دنیا میں 2کروڑ77لاکھ سے زائد بچوں کو خطرات کا سامنا ،یونیسیف
Nov 11, 2022