شرعی عدالت نے نادرا سے ٹرانس جینڈر کی تعریف، شناختی کارڈ اجراء پر رپورٹ مانگ لی 


اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی شرعی عدالت نے ٹرانسجینڈر ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے موقع پر نادرا سے ٹرانسجینڈر کی تعریف اور شناختی کارڈ کے اجراء کے طریقہ کار پر 15 دن میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وفاقی شرعی عدالت نے اس موقع پر سوال اٹھایا ہے کہ نادرا بتائے کہ ٹرانسجینڈرز مرد اور ٹرانسجینڈر عورت کا تعین کیسے کرتا ہے؟۔ ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018ء کے اجراء سے پہلے نادرا ٹرانسجینڈرز مرد اور ٹرانسجینڈر خاتون کے شناختی کارڈ جاری کرتا تھا۔ ٹرانسجینڈر ایکٹ کے اجراء کے بعد شناختی کارڈ پر ٹرانسجینڈر کے لیے "ایکس" لکھا جاتا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت نے پوچھا نادرا نے ٹرانسجینڈر خاتون اور ٹرانسجینڈر مرد کی تعریف کیسے بنائی ہے؟۔ جس پر نادرا کے وکیل نے اس نکتے پر تیاری کیلئے وقت مانگا جس پر چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے دنوں بعد کیس کی سماعت پر بھی آپ نے بنیادی نکتے پر تیاری نہیں کی۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق نے اس موقع پر عدالت کو بتایا کہ پاکستان میں ٹرانسجینڈر کے بارے میں ایک فلم 18 نومبر کو جاری ہو رہی ہے۔ فلم ٹرانس عورت اور ایک مرد کی رومانوی کہانی پر مبنی ہے۔ فلم کی ریلیز کی سینسر بورڈ نے بغیر دیکھے اجازت دے دی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ جب تک ٹرانسجینڈر ایکٹ کا معاملہ طے نہیں ہوتا اس سے متعلق تمام معاملات روک دئیے جائیں۔ بعد ازاں معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دی گئی ہے۔
ٹرانسجینڈر 

ای پیپر دی نیشن