اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف فوجی قیادت اور اداروں پر الزامات کے تحت کارروائی کیلئے وفاقی حکومت نے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کر لی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق عمران خان اور پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف مقدمات کے اندراج کی درخواست کا مسودہ تیار کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنمائوں کے خلاف مقدمات پیکا ایکٹ 2016 ء اور فوجداری دفعات کے تحت درج ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ دفعات کا تعلق فوجی قیادت پر الزامات اور عوام کو بغاوت پر اکسانے سے ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کی شوکت خانم ہسپتال میں کی گئی پریس کانفرنس کو بھی درخواست کا حصہ بنایا جائے گا اور پیکا ایکٹ کی دفعہ 10 اور 11 کے تحت مقدمہ بنایا جائے گا۔ مذکورہ پیکا دفعات نفرت انگیز تقاریر، جعل سازی اور عوام میں اشتعال پھیلانے سے متعلق ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان اور دیگر کے خلاف مقدمہ میں فوجداری دفعات بھی شامل ہوں گی جن میں دفعات120 بی ، 124 اے ، 505، 506 109/ 134 مقدمہ میں شامل ہوں گی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے جو درخواست کا متن تیار کیا ہے اس میں استدعا کی جائے گی کہ عمران خان نے پریس کانفرنس میں سنگین نوعیت کی الزام تراشی کی اور انہوں نے ملکی اداروں اور افواج پاکستان پر سنگین نوعیت کے الزامات لگائے گئے۔ درخواست میں کہا گیا دھمکی آمیز لہجے میں اداروں کے سربراہان کو مخاطب کیا گیا، عمران خان اور ساتھیوں نے منصوبہ بندی کے تحت نفرت انگیزی پھیلائی، عوام اور اداروں میں بغاوت پیدا کرنے اور اداروں کے خلاف جنگ پر اکسایا گیا۔ اس کے علاوہ عمران خان نے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچانے اور انتہاپسند ایجنڈا کی تکمیل پر کام کیا۔
مشاورت مکمل