قومی اسمبلی، ارکان کی پی ٹی آئی کارکنان کیطرف سے راستے بند کر نے پر شدید تنقید

Nov 11, 2022


اسلام آباد(نا مہ نگار)قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان نے پی ٹی آئی کے کارکنان کیطرف سے احتجاج کے دوران راستے بند کر نے کے عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کی سرپرستی میں سڑکیں بند کرکے غنڈہ گردی کی جارہی ہے، وفاقی حکومت  نرمی کا مظاہرہ نہ کرے جبکہ وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ ہم انتہائی قدم برداشت نہیں کریں گے، کیسا انوکھا لاڈلہ ہے کہ کھیلنے کو پاکستان مانگتا ہے؟پی ٹی آئی منحرف ارکان کی اکثریت نے قومی اسمبلی میں اپنا پارلیمانی لیڈر تبدیل کر تے ہوئے ڈاکٹر افضل ڈھانڈلہ کو پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا ہے،جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا،اجلاس میں نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف راجہ ریاض نے کہا ہے کہ پنجاب میں پولیس کی سرپرستی میں سڑکیں بند کرکے غنڈہ گردی کی جارہی ہے، وفاقی حکومت اس معاملے پر نرمی کا مظاہرہ نہ کرے۔ راجہ ریاض نے کہا کہ پنجاب سمیت ملک بھر میں اس وقت سڑکیں بند ہیں، بچوں کے سکول بند ہیں اور ایک غنڈہ گردی کا عالم ہے۔ پنجاب پولیس کی سرپرستی میں یہ غنڈہ گردی اور خونی تماشا ہو رہا ہے۔ وفاقی حکومت اس معاملے کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ چند دنوں بعد ہمارے معزز مہمان پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں۔ پہلے بھی انہوں نے چین کے صدر کے دورے کے موقع پر سازش کی تھی، لوگوں کو جنازے پڑھنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔ اسی طرح شادیاں بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ وفاقی حکومت اس معاملے پر نرمی کا مظاہرہ نہ کرے۔ نکتہ اعتراض پر وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا انوکھا لاڈلہ ہے کہ کھیلنے کو پاکستان مانگتا ہے؟جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ یہ معیشت سے کھیلا، داخلہ اور خارجہ کے معاملات سے کھیلا، ہم انتہائی قدم برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کنٹرول روم سے چیزیں مانیٹر کر رہے تھے، اس 70سال کے بچے کو نہیں پتا کنٹرول روم سے مانیٹر کیا جاتا ہے تو نواز شریف کو سزا دی جاتی ہے۔ نواز شریف نے بے گناہ ہونے کے باوجود اپنے 4لوگوں کو پیچھے کر دیا۔جاوید لطیف نے کہا کہ یہ کہتے ہیں احتجاج پنڈی اور اسلام آباد کے درمیان کریں گے، نومبر کے آخر تک احتجاج کریں گے، یہ دبا ئوکیوں اور کس پر ڈال رہے ہیں؟ان کا کہنا تھا کہ کل عمران خان نے کہا کہ میں اور نام لوں گا اور آج میرا نام لے لیا، ، اگر وہ جھوٹے نام لینا چاہتا ہے تو ہمارے پاس 29سالوں سے اور بھی نام ہیں جنہوں نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا۔ ہم نے یہ راز اس لئے اپنے سینے میں رکھے ہوئے ہیں کہ قومی مفاد کو نقصان نہ پہنچے۔ اس 70سالہ بچے کو یہ علم نہیں کہ کنٹرول روم سے چیزوں کو مانیٹر کیا جاتا ہے تو ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی اور منتخب وزیراعظم کو نااہل کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اٹھارہ سال کے نوجوانوں کے ذہنوں میں ڈاکو اور چور کی باتیں بٹھائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ موم کا مجسمہ جو اسٹیبلشمنٹ کے سائے کے بغیر پگھلنا شروع ہوگیا ہے، بعض لوگوں کو ڈر ہے کہ یہ جاتے جاتے کہیں ہمارا نام نہ لے لے۔ اب بھی اکا دکا لوگ اس کو سہولت کاری دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بے گناہ ہونے کے باوجود اپنے چار لوگوں کو اس لئے پیچھے کرلیا کہ اداروں سے ٹکرائو نہ ہو۔۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہوتا جس کی حکومت ہے وہ پولیس کی نگرانی میں احتجاج کرے۔کہ ہم کسی کو غیر آئینی کام کی اجازت نہیں دیں گے، صوبائی وزرا اپنے ہی صوبے کی سڑکوں کو ٹائر جلا کر بند کر رہے ہیں۔ جاوید لطیف نے کہا کہ قائد حزب اختلاف نے سڑکیں بند ہونے کی بات کی ہے، دنیا میں اس بات کی مثال نہیں ملتی کہ صوبائی وزرا اپنے صوبے کی سڑکوں کو کارپوریشن کی گاڑیوں کے ذریعے ٹائر جلا کر بند کردیں۔ انہوں نے نومبر کے خاتمے تک احتجاج کا اعلان کیا ہے۔جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے سودی نظام کے حوالے سے حکومت کی طرف سے سپریم کورٹ سے اپیلیں واپس لینے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل بنک اور سٹیٹ بنک کی طرح حبیب بنک اور یونائیٹڈ بنک کو بھی اپیلیں واپس لینے کی ہدایت کی جائے۔  مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ حکومت نے سودی نظام کے حوالے سے جو فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعد حکومت نے سپریم کورٹ سے اپیلیں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اس پر ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ حکومت اور وفاقی شرعی عدالت سمیت تمام تنظیموں اور مذہبی جماعتوں کے بھی شکرگزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حبیب بنک اور یونائیٹڈ بنک نے بھی سپریم کورٹ میں نیشنل بنک کے ساتھ اپیلیں داخل کی تھیں، نیشنل بنک اور سٹیٹ بنک نے اپنی اپیلیں واپس لے لی ہیں جبکہ حبیب بنک اور یونائیٹڈ بنک نے اپیلیں واپس نہیں لیں۔ ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ 31دسمبر 2022 تک ہر صورت ملک سے سودی نظام ختم کیا جائے۔ قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے منحرف ارکان میں اختلافات سامنے آگئے۔پی ٹی آئی منحرف ارکان کی اکثریت نے قومی اسمبلی میں اپنا پارلیمانی لیڈر تبدیل کردیا۔قومی اسمبلی کے اجلا س کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی منحرف ارکان نے افضل ڈھانڈلہ کو پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا ہے۔راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان نے پہلے ملک احمد حسین دیہڑ کو پارلیمانی لیڈر بنایا تھا۔، اب وہ پی ٹی آئی اراکین کے پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کم سے کم اجرت کی ادائیگی کے حوالے سے توجہ مبذول نوٹس قومی اسمبلی کی متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ عالیہ کامران کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری سید آغا رفیع اللہ نے کہا کہ سابق حکومت کے دور میں ہم نے یہ مطالبہ کیا تھا کہ کم سے کم اجرت 25ہزار ہونی چاہیے۔ سندھ میں ہم نے اس وقت 25ہزار کردی تھی اور موجودہ حکومت نے بھی اس مرتبہ 25ہزار کم سے کم اجرت کردی ہے۔ میں اپنی وزارت کے جواب سے مطمئن نہیں ہوں، 25 ہزار سے کم اجرت قطعا نہیں دی جانی چاہیے۔ اس سوال کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری آغا رفیع اللہ نے کہا کہ کسی بھی ملک میں لوگ کام کرنے کے لئے سرکاری سطح پر جائیں تو دونوں متعلقہ ممالک کی حکومتوں کے درمیان باقاعدہ اجرت کے حوالے سے معاہدہ ہوتا ہے۔ اگر کوئی نجی سطح پر کام کے لئے جاتا ہے تو اس کی حکومت ذمہ دار نہیں ہے۔ سید جاوید حسنین کے سوال کے جواب میں سید آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ای او بی آئی کی پنشن کی رقم بھی بڑھائی جائے گی۔ سپیکر نے اس سوال کو متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔بعد ازاں سپیکر نے اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا ۔
شدید تنقید

مزیدخبریں