جدہ کی ڈائری ۔ ۔امیر محمد خان
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو پاکستانی عوام کی جانب سے
تین سال بعد سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان باہمی اقتصادی و ثقافتی تعاون کے لحاظ سے اہمیت کا حامل
اس ہفتے کی اہم خبر یہ ہے کہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کے اہم دورے پر 21 نومبر کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔اس سلسلے میں سعودی سکیورٹی ٹیم پاکستان کا دورہ کرنے والی ہے۔ سعودی عرب کے ولی عہد اس سے قبل فروری 2019 میں پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں جس میں باہمی اقتصادی و ثقافتی تعاون و اشتراک کے کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔پاکستان میں گذشتہ کئی ہفتوں سے اس دورے کے حوالے سے مختلف وزارتوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کے حوالے سے دستاویزات کی تیاری کی جا رہی ہیں۔ گذشتہ ماہ پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ہم تیل منڈی میں اُتار چڑھاؤ سے بچنے اور عالمی اقتصادی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے مملکت سعودی عرب کے خدشات کو سراہتے ہیں۔‘’پاکستان باہمی احترام پر مبنی ایسے معاملات پر تعمیری نقطہ نظر کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتا ہے پاکستان کے دفتر خارجہ کے مطابق مملکت سعودی عرب کے ساتھ اپنے دیرینہ، پائیدار اور برادرانہ تعلقات کا ہمیشہ اعادہ کرتا ہے ، سعودی ولی عہد کا متوقع دورہ نہایت اہم ہے سعودی عرب اور پاکستان کی دوستی لازوال ہے جس کا کوئی ثانی نہیں ، ایک دوسرے کااحترام اور پاکستان کی ہر ضرورت پر سعودی حکمران امداد فراہم کرنے میں ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہیں اپنے اس عظیم دوست ملک کے وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے کو پاکستان کی عوام نہ صرف قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے بلکہ چشم براہ ہیں ۔
گذشتہ ماہ سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹیو سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی قیادت کے وژن کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ’سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ملک کے مستقبل کے لیے متحرک ہیں۔دنیا اب اس بات کو تسلیم کرچکی ہے کہ ولی عہد اور وزیر اعظم محمد سلمان کا وژن علاقہ کے امن و استحکام کیلئے ایک لازوال قدم ہے ، جو سعودی عرب کو دنیا میں ایک مضبوط مملکت بنا چکا ہے ۔پاکستان کے معاشی معاملات کے حل کیلئے یہ دورہ نہائت اہم ہے چونکہ سعودی قیادت بھی پاکستان کو مضبوط ملک دیکھا چاہتی ہے۔
ویانہ میں نامور قاری صداقت علی کی پذیرائی
سفیر آفتاب کھوکر چاہے کسی بڑے ملک میں تعینات ہوں یاچھوٹے ملک میں پاکستان کے حوالے سے تقریبا ت منعقد کرنے میںکوئی انکا ثانی نہیںپاکستان کے سفارتخانہ ویانا میں ''پیغام پاکستان'' کی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں صدارتی ایوارڈ یافتہ اور عالمی شہرت یافتہ قاری و نعت خواں قاری سید صداقت علی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ تقریب میں آسٹریا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔تقریب کا آغازقاری سید صداقت علی نے قرآن پاک کی آیات کی تلاوت سے کیا اور نعت رسولؐ بھی پیش کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان آفتاب احمد کھوکھر نے کہا کہ امن ہمدردی اور انسانیت کا لازمی اتحاد قرآن پاک کے مرکزی
پیغامات ہیں۔ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کو یاد دلایا کہ وہ اپنے طرز عمل اور معاملات کے ذریعے اسلام کے حقیقی پیغام کو امن کے مذہب کے طور پر اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ اسلام کے مرکزی پیغام یعنی رواداری تحمل اور ہمدردی پر غور کرتے ہوئے سفیر کھوکھر نے کمیونٹی کے افراد کے درمیان اتحاد کی اہمیت پر زور دیا۔تقریب کے اختتام پر قاری سید صداقت علی نے پاکستان کی سلامتی ترقی اور خوشحالی اور پاک فوج کے شہیدوں کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔
ریاض میں حج رضاکاروں کی پذیرائی
دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والی تقریب میں پاکستان حج والنٹیئرز گروپ کے ذمے داران کا کہنا تھا کہ دو ہزار گیارہ سے جذبہ خدمت سے سرشار ہزاروں اقامہ ہولڈرز پاکستانی دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام کی سہولت اور رہنمائی کے لئے رضاکارانہ طور پر خدمات فراہم کرتے آرہے ہیں جس میں سعودی حکومت اور سفارت خانہ پاکستان کی معاونت بھی شامل ہے سفارت خانہ پاکستان کے ویلفیئر اتاشی رانا محمد معصوم کا کہنا تھا کہ حج والنٹیئرز گروپ کی خدمات قابل تحسین ہیں اور یہ دیکھ کر بڑی خوشی ہوتی ہے کہ ایک مقدس فریضے کی انجام دہی میں لوگوں کی مدد کو یقینی بنا کر پاکستانی کیسے اپنے ملک کا نام روشن کررہے ہیں تقریب میں حج رضاکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے اعزازی شیلڈز اور سرٹیفکیٹ بھی تقسیم کیے گئے جبکہ تقریب سے ابرار تنولی،محمد اسماعیل،خالد ماجد سمیت دیگر نے بھی اظہار خیال کیا
سعودی عرب میں انٹرنیشنل فوڈ فیسٹول
دارالحکومت ریاض میں 7 سے 9 نومبر تک جاری رہنے والی پہلی سعودی انٹرنیشنل ایکسپو میں دنیا بھر سے نامور حلال فوڈ بنانے والی کمپنیوں سمیت پاکستان سے سات مختلف کمپنیوں کے سٹال موجود ہیں جو سعودی اور دیگر غیر ملکی تجارتی کمپنیوں کے نمائندوں کی توجہ کا مرکز ہیں جبکہ سفارت خانہ پاکستان کے منسٹر ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ اظہر علی داہر نے نمائش کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حلال فوڈ کے لئے سعودی عرب ایک بڑی مارکیٹ ہے اور مجموعی طور پر یہ 31 بلین ڈالر کی مارکیٹ ہے جس میں پاکستان سالانہ چار سو ملین کی تجارت سعودی عرب کے ساتھ کر رہا ہے جس کو مزید اچھے معیار کے ساتھ بڑھایا بھی جاسکتا ہے نمائش کو دیکھنے کے لئے ہزاروں ملکی و غیر ملکی شرکت کی۔
آسٹریا میںپاکستانیوں کی پاکستان کی مسلح افواج سے یک جہتی
آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں اوورسیز پاکستانیوں میں ہم آہنگی کے فروغ اور پاکستانی مسلح افواج سے اظہاریکجہتی کے لئے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی مذہبی سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کا اہتمام پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر چوہدری شرافت علی کی جانب سے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کے تناظر میں کیا گیا۔ تقریب میں پاک فر ئینڈز آسٹریا کے چیئرمین قمر حسین چوہدری،پاکستان پیپلز پارٹی آسٹریا کے سینئر رہنما پروفیسر ملک شوکت اعوان، کشمیر کلچر سوسائٹی کے صدر عنصر عظیم اور دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی سیاسی منافرت نے پاکستانی معاشرے کو تقسیم کا رکھا ہے جس کا بھرپور فائدہ دشمن قوتوں کو جارہا ہے۔ اس ضمن میں اوورسیز پاکستانیوں کو اپنے مابین کسی بھی قسم کے تفریقی پر ا پیگنڈ ا کو جگہ نہیں دینی چاہیے ہمیں چاہیے کہ ہم با ہمی اتحاد اور یگانگت اور مثبت طرز عمل سے ملک پاکستان کی ترقی کیلئے اپنا کردارادا کرتے رہیں مقر ر ین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے ادارے خصوصا پاک افواج ملکی سلامتی کی ضامن ہیں اور ان پر شخصی یا ا جتما عی تنقید اور بہتا ن زنی ناقابل برداشت ہے۔تقریب کا آغاز علامہ محمد ارشد کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا اور آخر میں قاری محمد ارشد نے ملک کی سلامتی اور اداروں کی ترقی کے لئے خصوصی دعا کی۔