ملتان( نمائندہ خصوصی ) محکمہ فوڈ اتھارٹی کی مبینہ غفلت ملاوٹ مافیا سرگرم ، ملتان وگردونواح میں کیمیکل ملے دودھ، ملاوٹ شدہ دیسی گھی ، شہد، جانوروں کے خشک خون سے تیار کی گئی چائے کی پتی، لاغر، بیمار مردہ نیم مردہ جانوروں کا پانی کے پریشر لگے گوشت، معروف کمپنیوں کے نام سے تیار کیے گئے مصالحہ جات، جانوروں کی ہڈیوں اور مرغیوں کی آلائشوں سے تیار کئے گئے غیر معیاری گھی اور کوکنگ آئل میں بنائی گئی گئی نمکو ، پاپڑ، سلانٹی سوفٹ ڈرنکس، کی کھلے عام فروخت جاری ہے جس کے استعمال سے شہری خصوصاً بچے بزرگ ،خواتین مہلک بیماریوں اور میدے کے کینسر میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔ پیشتر علاقوں میں جن میں غلہ منڈی اور اس کے اطراف میں رہاشی آبادیوں ، سورج کنڈ روڈ پیر کالونی ، خدیجہ کبری کالونی ، بستی ماتم واں، سورج میانی روڈ ، نواب پور روڈ ، وہاڑی روڈ ، پرانا شجاع آباد اس سے ملحقہ علاقے ، چوک کمہارانوالہ ، سمیجہ آباد ، سترہ کسی ، ودیگر علاقے شاملِ ہیں میں کار خانے اور غیر معیاری سرخ مرچ تیار کرنے کی چکیاں لگا رکھی ہیں ان کار خانوں میں دھڑے سے موسم اور مارکیٹ کی ڈیمانڈ کو مدنظر رکھتے ہوئے ملاوٹ شدہ اشیائے خورونوش تیار کر ملتان سمیت قریبی اضلاع میں بڑے پیمانے پر سپلائی کی جا رہی ہیں جس میں کیمکل اور خشک انڈین پاؤڈر سے تیا کیا گیا دودھ، دیسی گھی، شہد بھی شامل ہے ۔
محکمہ فوڈ اتھارٹی