ایوان بالا کا اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت جمعہ کے روز پارلیمنٹ ہاو¿س میں منعقد ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران وزراءکی ایوان میں عدم موجودگی پر اراکین نے وفاقی وزراءکے غیر سنجیدہ رویہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ایوان میں پاس شدہ بلوں کی گمشدگی کا بھی چرچا رہا جس پر چیئرمین نے رپورٹ طلب کر لی۔ پی آئی اے اور کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر بھی ایوان میں دلچسپ تبصرے ہوئے۔ قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم کی جانب سے اجلاس کے دوران وفاقی وزراءکی غیر حاضری کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ غیر حاضری کی یہ روایت اب ختم ہونی چاہیے، نگران وزراءکو ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران موجود ہونا چاہیے۔ جس پر چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے سینٹ سیکرٹریٹ کو ہدایت کی کہ وقفہ سوالات میں وزراءکی حاضری یقینی بنانے کے لیے وزیراعظم کو خط تحریر کیا جائے۔ ملکی موجودہ ملکی حالات پر قائد ایوان سینیٹر اسحاق ڈار نے مطالبہ کیاکہ دہشت گردی کے معاملے پر ان کیمرہ بریفنگ لی جانی چاہئے۔ ایوان سے پاس ہونے والے بل صدر آفس نہ پہنچنے اور گمشدگی کا معاملہ بھی ایوان اٹھایا گیا جس پر چیئرمین نے رپورٹ طلب کر لی۔ پی آئی اے اور کرکرکٹ ٹیم کی کاکردگی پر تبصرہ کرتے ہوئے سینیٹر نصیب اللہ بازئی نے کہا پی آئی اے اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے حالات ایک جیسے ہیں۔
پارلیمنٹ ڈائری