اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ آج 36 ویں روز داخل ہوگئی ہے۔ کل جمعہ کو ایک بار پھر تل ابیب اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔
اسرائیلی محکمہ دفاع نے غزہ کی پٹی سے تل ابیب اور ملک کے مرکز کی طرف فائر کیے گئے راکٹوں کے ایک شدید بیراج سے نو میزائلوں کو روک دیا۔
آئرن ڈوم دفاعی نظام نے تل ابیب کے آسمان میں متعدد راکٹوں کو مار گرایا۔ تل ابیب میں ایک راکٹ گرنے سے دو اسرائیلی زخمی ہو گئے ہیں۔ اس واقعے پر مغربی الجلیل کی بستیوں میں سائرن بھی بجتے رہے۔دوسری طرف حماس نے راکٹ داغنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا کہ اس نے شہریوں کے خلاف "قتل عام" کے جواب میں تل ابیب پر راکٹوں سے بمباری کی۔اس نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ القسام نے کئی راکٹ اسرائیلی رعیم کے فوجی اڈے کی طرف داغے۔غزہ کے اطراف میں رات کے وقت سائرن کی آوازیں بھی سنی گئیں۔فلسطینی انفارمیشن سینٹر نے بتایا کہ پٹی میں "ہسپتالوں کو نشانہ بنانے کے جواب میں" غزہ کی سرحد سے متصل اسرائیلی علاقوں کی طرف راکٹ فائر کیے گئے۔شمالی محاذ پر بھی جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل میں المنارہ کے علاقے میں اسرائیلی فوج کے کیمپوں پر متعدد ٹینک شکن میزائل داغے گئے۔ اسرائیلی فوج نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ اس نے جوابی کارروائی میں توپ خانے کے گولے فائر کیے ہیں۔لبنانی حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ اس کے جنگجوؤں نے "گائیڈڈ میزائلوں سے اسرائیلی فوجیوں کے ایک کمپاؤنڈ کو براہ راست نشانہ بنایا۔یہ میدانی پیشرفت اسرائیلی افواج کی طرف سے محصور پٹی کے غزہ شہر میں گہری دراندازی کے درمیان ہوئی ہے۔اس دوران اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر کے وسط میں واقع ہسپتال چوک کو گھیرے میں لے لیا اور شہر کے مغرب میں الشفاء ہسپتال پر بمباری کی۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ اور دیگر محاذوں سے اسرائیل پر تقریباً 9500 راکٹ ، گولے اور ڈرون فائر کیے گئے، جن میں سے دو ہزار کو فضائی دفاعی نظام کی بہ دولت مار گرایا گیا۔