بھارت فوجی طاقت سے مقبوضہ کشمیر پر اپنے تسلط کو طویل دینا چاہتا ہے: حریت کانفرنس

سری نگر(کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک حقیقت ہے اور بھارت کو اس دیرینہ تنازعے کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔ حریت کانفرنس کی غیر قانونی طورپر نظر بند قیادت نے اپنے الگ الگ پیغامات میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری خونریزی، بڑے پیمانے پر گرفتاریوں ،انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور ریاستی دہشت گردی کے پیچھے بھارت کی ہٹ دھرمی اور طاقت کے وحشیانہ استعمال پر مبنی پالیسی کارفرما ہے۔انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت تنازع کشمیر کو اسکے تاریخی تناظر میں حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کرنے کے بجائے فوجی طاقت کے استعمال کی پالیسی کے ذریعے مقبوضہ علاقے پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینا چاہتا ہے ۔دوسری جانببھارتی فورسز نے جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا۔ ایس آئی اے نے بھارتی پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ جمعہ کو مسلسل تیسرے دن بھی سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ، کولگام، شوپیاں اور بارہمولہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں چھاپوں اور تلاشیوں کا سلسلہ جاری رکھا۔جنوبی اور شمالی کشمیر میں گزشتہ24 گھنٹوں میں دو بھارتی فوجیوں نے خود کشی کر لی ہے ۔ جمعہ کوضلع کولگام میں جمعہ کو بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ایک اہلکار نے خودکشی کر لی ہے۔ بھارتی فوجی نے ضلع کے علاقے قاضی گنڈ میں جواہر ٹنل کے قریب اپنی سروس رائفل سے گولی مار کرخودکشی کی ۔ فوجی جواہر ٹنل کے قریب ڈیوٹی پر موجود تھا جب اس نے خود کو گولی مار لی۔ ایک پولیس اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ سی آر پی ایف اہلکار موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔اس سے قبل جمعرات کو بھی شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں ایک بھارتی فوجی نے گولی مار کر خودکشی کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن